سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ تحقیقات،جے یو آئی،ایم کیو ایم کا الیکشن کمیشن میں موقف آ گیا

الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ تحقیقات کیلئے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی

وکیل تحریک انصاف نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت آمدن کے ذرائع بتانے کی پابند ہے،تمام سیاسی جماعتوں کے اکائونٹس کی سکروٹنی کرنا الیکشن کمیشن کا فرض ہے، کمیشن کے پولیٹیکل فنانس ونگ نے 19 سیاسی جماعتوں کے اکائونٹس میں خامیوں کی نشاندہی کی ہے،الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کے اکائونٹس کی سکروٹنی کرے، وکیل جے یو آئی کامران مرتضی نے کہا کہ تحریک انصاف کسی بھی طرح متاثرہ فریق نہیں، کسی بھی سیاسی جماعت کیخلاف کوئی الزام ہے نہ شواہد، جے یو آئی کی فنڈنگ پر مالی بے ضابطگیوں کا کوئی الزام نہیں ہے،الیکشن کمیشن مالی گوشواروں پر دو ماہ میں اعتراضات کر سکتا ہے،

ایم کیو ایم نے بھی تحریک انصاف کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کر دی ،وکیل ایم کیو ایم نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اپنی فنڈنگ پکڑی گئی تو تاخیر کیلئے سب پر الزام لگا دیا،سلمان مجاہد بلوچ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان بنی ہی 2016 میں ہے،ایم کیو ایم لندن کے معاملات سے کوئی تعلق نہیں،الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 20 اکتوبر تک ملتوی کر دی

عمران خان سمیت پوری پی ٹی آئی کو نااھل قرار دے کر پی ٹی آئی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ 

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

پی ڈی ایم اجلاس،عمران خان کے خلاف کارروائی سے متعلق غور

Comments are closed.