جسٹس یحییٰ آفریدی کا ظہرانہ اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی خدمات کا اعتراف

yahya qazi

سپریم کورٹ کے ایک فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، جسٹس یحییٰ آفریدی نے واضح کیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں دیا جانے والا ظہرانہ سرکاری خرچ پر نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس لنچ کا خرچہ خود اٹھانے کی پیشکش کی ہے، جس کے بعد میں نے اپنے ساتھی ججوں سے درخواست کی کہ وہ بھی اس ظہرانے کے لیے چندہ دے کر تعاون کریں۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے مزید کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس شرط پر ظہرانہ لینے پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ یہ کسی سرکاری خرچ پر نہیں ہوگا۔ یہ بات اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی شخصیت میں سادگی اور شائستگی کا عنصر نمایاں ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنی تقریر میں کہا کہ انہیں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی کمی محسوس ہوگی، جو سپریم کورٹ میں ایک منفرد حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کی موجودگی کی یاد ہمیشہ دل میں رہے گی، کیونکہ انہوں نے ہمیشہ اپنے ساتھیوں کو ہر معاملے میں تیار رکھا۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے قاضی فائز عیسیٰ کی شائستگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص ان سے مسکرا کر بات کرے گا تو ان کے شائستہ جوابات سے وہ جلد مانوس ہو جائے گا۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر کوئی شخص انہیں تنگ کرنے کی کوشش کرے گا تو وہ ان کے غصے کا سامنا نہیں کر پائے گا، جو کہ ان کی طاقتور شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔اس تقریب میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا یہ پیغام واضح ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ نہ صرف ایک باصلاحیت جج ہیں بلکہ ایک شائستہ اور احساس رکھنے والے انسان بھی ہیں۔ ان کے جانے کے بعد سپریم کورٹ میں ان کی کمی محسوس کی جائے گی، اور ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

Comments are closed.