اگر میرے کاغذات مسترد ہوئے تو سپریم کورٹ تک جاؤں گی،والدہ عثمان ڈار

ستر سال قبل خواجہ آصف کے والد نے بھی مخالف امیدوار کے کاغذات مسترد کر کے الیکشن جیتا تھا ،خواجہ آصف الیکشن سے بھاگ رہا ہے ۔ اسلئے زمین کا جھوٹا پراپیگنڈا کر رہا ہے،سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ریحانہ ڈار نے کہاکہ جب میں نے کاغذات نامزدگی جمع کروانے تھے اس دن چاروں اطراف پولیس کی نفری تعینات تھی ،جن کے کاغذات چھینے گے انہیں بھی اس طرح پولیس نے گھیرے میں نہیں لیا تھا،سپریم کورٹ سوموٹو نوٹس لے ۔ میرے کاغذات نامزدگی پر خواجہ آصف کے حمایتی نے اعتراض لگایا ہے۔ جس دن کاغذات جمع کروانے جانا تھا ایک روز قبل میرے گھر پر حملہ ہوا۔ریحانہ ڈار نے مزید کہا پولیس نے میرے گھر کو گھیرا اور بیریئرز لگائے، پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا میں دہشت گرد تھی۔ ریحانہ ڈار نے کہاکہ اگر میرے کاغذات مسترد ہوئے تو میں سپریم کورٹ تک جاؤں گی ، 8 فروری کو خواجہ آصف کے شیر کو بلے پڑیں گے ،والدہ عثمان ڈار نے کہاکہ خواجہ آصف نے قمر جاوید باجوہ کو فون کر کے میرے بیٹے کی جیتی ہوئی نشست لی تھی،اگر خواجہ آصف کردار ادا کرتے تو یہ حالات نہ ہوتے ،خواجہ آصف میرے بیٹے کا مجرم ہے ،ان کاکہناتھا کہ انہیں معلوم تھا عمر ڈار گھر موجود نہیں پھر کیوں ریڈ کی گئی . ان کاکہناتھا کہ عثمان ڈار نے جو پریس کانفرنس کی وہ جھوٹ پر مبنی تھی ، عثمان ڈار مر جاتا لیکن جھوٹ نہ بولتا ،جس دن عثمان ڈار گھر آیا وہ زندہ لاش تھی ،عثمان ڈار کو اغوا کیا گیا کسی ادارے نے نوٹس نہیں لیا ،جب عثمان ڈار نے تحریک انصاف کا چھوڑا میں نے اس وقت عوام کے سامنے جہاد کیلئے کھڑی ہو گئی ۔

Comments are closed.