کلبھوشن کیس میں بھارت کی کیا کوشش ہے؟ ترجمان دفتر خارجہ نے بتا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے کہا ہے کہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں،
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ مودی حکومت اکھنڈ بھارت کی پالیسی پرعمل پیرا ہے،چین وپاکستان سمیت بھارت کے اپنے پڑوسیوں سے سرحدی تنازعات ہیں، چین وپاکستان سمیت بھارت کےاپنےپڑوسیوں سےسرحدی تنازعات ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں غیرانسانی فوجی محاصرے،کشمیریوں پرپابندیوں کوآج 410 دن ہوچکے،مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ عوام باقی دنیا سے کٹ چکے ہیں،پوری مقبوضہ وادی کو ایک جیل میں بدل دیا گیا ہے،
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ 3 دن میں قابض بھارتی افواج نے 5معصوم کشمیریوں کوماورائےعدالت قتل کیا، کشمیری جرنلسٹس بھارتی قابض افواج کے سرچ آپریشن اور مظالم کی کوریج کررہے تھے، ان پر تشدد کیا گیا،
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس میں کوئن کونسل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بھارت کو بتایا گیا ہے کہ کلبھوشن کو صرف پاکستانی وکیل ہی دیا جاسکتا ہے،بھارت کی کوشش ہے کہ وکیل باہرسے لایا جائے،پاکستانی قانون کے مطابق ایسا ممکن نہیں،
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کے حوالے سے کل وارنٹ وزارت خارجہ کو موصول ہوئے،وارنٹ فوری طور پر پاکستانی ہائی کمیشن لندن بھجوا دیے گئے ہیں،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی جنرل اسمبلی اجلاس میں حصہ لیں گے،
واضح رہے کہ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی سزا سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد ،حکومت نے فیئر ٹرائل کے تقاضے پورے کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے
وزارت قانون و انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا،حکومت نے حال ہی میں جاری کیے گئے صدارتی آرڈیننس کے تحت درخواست دائر کی، اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ قومی مفاد میں عدالت بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی جانب سے قانونی نمائندہ مقرر کرے،
دائر درخواست میں مزید کہا گیا کہ کلبھوشن یادیونےسزاکیخلاف اپیل سےانکارکیا، کلبھوشن بھارتی معاونت کے بغیر پاکستان میں وکیل مقررنہیں کرسکتا،بھارت بھی آرڈیننس کے تحت سہولت حاصل کرنے سے گریزاں ہے،
3 ستمبر کو حکومت کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی توعدالت نے بھارت کو اپنے ایجنٹ تک قونصلر رسائی کا ایک اور موقع دے دیا،بھارت کو اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم نامہ ارسال کرنے کا حکم دیا گیا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی
اٹارنی جنرل خالد جاوید عدالت میں پیش ہوئے، اٹارنی جنرل نے کہا کہ بھارت پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش میں ہے، میری نظر میں دو ممکنہ صورتیں ہو سکتی ہیں، ایک تو یہ ہے کہ عدالت کلبھوشن کے لیے وکیل مقرر کرے ،دوسری صورت یہ ہے کہ بھارتی جواب کا انتظار کیا جائے، تیسری مرتبہ رسائی دی مگر کلبھوشن یادیو نے انکار کیا،بھارت کیس لڑنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے،
واضح رہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2018ء کو پاکستان ایران سرحدی علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا، یہ بھارتی جاسوس بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر اور ”را“ کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہا تھا۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری پر حکومت پاکستان نے بھارتی سفیر کو طلب کرکے انڈین جاسوس کے غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخلے اور کراچی اور بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے پر باضابطہ احتجاج کیا۔ اس کے بعد کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کی ویڈیو جاری کی گئی۔
کلبھوشن کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد اپریل 2018ء میں اس کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جس کے بعد پاکستان کی فوجی عدالت نے کلبھوشن یادیو کو دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنا دی۔
پاکستان کا کلبھوشن کے معاملے پربھارت سے دوبارہ رابطہ
کلبھوشن کا وکیل مقرر کرنے کی درخواست پر سماعت کے لئے لارجر بینچ تشکیل
کلبھوشن کی سزا کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرنے کی مدت ختم
کلبھوشن یادیوتک قونصلر رسائی، بھارت مان گیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی کا ایک اور موقع دے دیا
گزشتہ برس مئی میں بھارت نے اپنے جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی رکوانے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی۔ 15 مئی کو بھارتی درخواست پر سماعت کا آغاز ہوا،نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت اںصاف نے بھارت کی درخواست پر اٹھارہ سے اکیس فروری تک اس مقدمے کی سماعت کی تھی
کلبھوشن یادیو کیس ،حکومت کا عالمی عدالت انصاف آرڈیننس میں توسیع کا فیصلہ