سال 2022 کے پہلے چھ ماہ کے دوران کم از کم 2211 بچوں کے ساتھ کیا گیا گھناؤنا کام

0
51
چار برس تک بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالے باپ کو عدالت نے سنائی سزا

سال 2022 کے پہلے چھ ماہ کے دوران کم از کم 2211 بچوں کے ساتھ کیا گیا گھناؤنا کام

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کمسن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

سانحہ قصور کے بعد شہریوں کی جانب سے ملزمان کو سزائیں دینے کی مہم چلی تھی تا ہم ایک واقعہ کے کچھ عرصے بعد عوام سب بھول جاتی ہے اور انہیں کسی نئے مسئلے کی طرف متوجہ کر دیا جاتا ہے، کمسن بچوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے واقعات لمحہ فکریہ ہیں

مقامی این جی او ساحل کی جانب سے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے حوالہ سے اعدادوشمار کی رپورٹ کی گئی ہے جس کے مطابق سال 2022 کے پہلے چھ ماہ کے دوران کم از کم 2211 بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی،یعنی روزانہ 12 بچے جنسی زیادتی کا شکار ہوئے،رپورٹ کے مطابق کم از کم 1207 لڑکیوں اور 1004 لڑکوں کے کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی،ساحل مقامی این جی او ہے جو بچوں کے جنسی استحصال کے حوالہ سے اعدادوشمار جمع کرتی ہے ،ساحل کی رپورٹ کے مطابق یہ تعداد گزشتہ سال کے جنوری سے جون کے اعداد و شمار کے مقابلے میں 17 فیصد بڑھی ھے جس میں 1896 واقعات رونمار ہوئے ہیں

 پولیس نے مدرسے کے لڑکے سے بد فعلی کے ملزم مفتی عزیز الرحمن کے خلاف مقدمہ درج کر دی

مولانا کی بچے سے زیادتی ، ویڈیو لیک ، اصل حقیقت کیا ہے ، سنیے مبشر لقمان کی زبانی

مذہبی رہنماوں کا ردعمل

طالب علم نے چائے پلائی اور پھر….مفتی عزیرالرحمان کی زیادتی کیس میں وضاحتی ویڈیو

طالب علم سے زیادتی کرنیوالے مفتی کو مدرسہ سے فارغ کر دیا گیا

تین سال سے ہر جمعہ کو مفتی عزیز الرحمان میرے ساتھ…..متاثرہ طالب علم مزید کتنی ویڈیوز سامنے لے آیا؟

میں نے کوئی جبر تو نہیں کیا، مفتی عزیزالرحمان اعتراف کے بعد فرار

ساحل کی جانب سے جمع شدہ رپورٹ کے مطابق بچوں کے ساتھ زیادتی کے اعدادوشمارڈیجیٹل میڈیا، الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا سے لئے جاتے ہیں، بچوں کو اغوا، زیادتی، قتل کے واقعات بھی نوٹ کئے جاتے ہیں، رواں برس بچوں کے اغوا کے 803 واقعات ہوئے ہیں، جن میں عصمت دری کے 243، اجتماعی عصمت دری کے 41، گینگ سڈومی کے 87 جبکہ جنسی زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد 17 لڑکے اور 13 لڑکیاں قتل کی گئیںعصمت دری کے دیگر واقعات میں دو لڑکوں اور ایک لڑکی کو قتل کردیا گیا تھا، رواں برس کم از کم 212 بچے گھروں سے لاپتہ ہوئے

بچوں کے جنسی استحصال کی دیگر اقسام میں کم عمری میں بچوں کی جبری شادی کے 17 مقدمات درج ہوئے ہیں، تمام 2211 کیسز میں بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں میں سے کم از کم 1050 افراد بچوں کے جاننے والے تھے، 409 کیسز ایسے تھے جن میں اجنبی لوگوں نے بچوں کے ساتھ زیادتی کی، زیادتی کا شکار ہونے والے 131 بچوں کی عمر پانچ سال سے کم تھی 401 کیسز میں بچوں کی عمر چھ سے دس سال کی تھی ،710 کیسز میں بچوں کی عمر گیارہ سے دس سال جبکہ 254 کیسز میں بچوں کی عمر سولہ سے اٹھارہ سال کے درمیان تھی

ساحل کی رپورٹ کے مطابق 451 بچوں کے ساتھ گھناؤنا کام انکے جاننے والی جگہ پر ہوا،356 بچوں کو کھیتوں گلیوں یا جنگل میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا 279 بچوں کے ساتھ ان کے اپنے گھروں میں ہی زیادتی کی گئی، ایک بچے کو حویلی میں، 21 بچوں کو مدرسوں میں اور اتنے ہی 21 بچوں کو کام کی جگہوں پر بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا

10 سالہ بچے کے ساتھ مسجد کے حجرے میں برہنہ حالت میں امام مسجد گرفتار

بنی گالہ کے کتوں سے کھیلنے والی "فرح”رات کے اندھیرے میں برقع پہن کر ہوئی فرار

ہمیں چائے کے ساتھ کبھی بسکٹ بھی نہ کھلائے اورفرح گجر کو جو دل چاہا

فرح خان کتنی جائیدادوں کی مالک ہیں؟ تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئیں

بنی گالہ میں کتے سے کھیلنے والی فرح کا اصل نام کیا؟ بھاگنے کی تصویر بھی وائرل

بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح نے خاموشی توڑ دی

کمسن بچوں کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا سفاک ملزم اہل محلہ نے پکڑ لیا،فحش ویڈیوز بھی برآمد

پنجاب میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے سب سے زیادہ واقعات1564ہوئے، اس کے بعد سندھ 338، خیبر پختونخوا 77، بلوچستان 23، آزاد کشمیر 10 جبکہ اسلام آباد میں زیادتی کے 199 واقعات سامنے آئے،

گزشتہ چند سالوں کے اعداد و شمار سے یہ دیکھا گیا ہے کہ زیادتی کرنے والے اکثر متاثرین کو بلیک میل کرنے اور دھمکیاں دینے کے لئے ان کی تصاویر یا ویڈیوز بنا لیتا ہے تاکہ وہ آئندہ بھی متاثرین کو زیادتی کا نشانہ بناتا رہے یا متاثرہ شخص کو خاموش کروایا جا سکے،تاہم2021 کے مقابلے میں 2022 میں فحش مواد کے واقعات میں 12 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔جنوری جون 2021 میں فحش مواد کے 67 واقعات رپورٹ ہوئے

کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان

پولیس اہلکار نے لڑکی کو منہ بولی بیٹی بنا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، نازیبا ویڈیو بھی بنا لیں

نوجوان لڑکی سے چار افراد کی زیادتی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس ان ایکشن

Leave a reply