کملا ہیرس کو میڈیا، اداروں اور ہالی ووڈ کی حمایت کے باوجود شکست کیوں؟
امریکہ کے حالیہ صدارتی انتخابات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تاریخی واپسی کرتے ہوئے دوسری بار امریکہ کے 47ویں صدر کے طور پر کامیابی حاصل کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے عوامی رائے شماری اور الیکٹورل کالج دونوں میں کامیابی حاصل کی۔ خاص طور پر امریکی سینیٹ میں اب ری پبلکنز کی اکثریت ہے، جو 52 سیٹوں پر مشتمل ہے۔ 2004 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ری پبلکنز نے عوامی رائے شماری میں کامیابی حاصل کی، جب جارج بش نے 50.7% ووٹ حاصل کیے تھے اور ان کے ڈیموکریٹ حریف جان کیری نے 48.3% حاصل کئے تھے،امریکی انتخابات کے بعد ڈیموکریٹس اور لبرلز اس نتیجے پر شدید غم و غصے کا شکار ہیں، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کون سے عوامل اس تبدیلی کی وجہ بنے ہیں۔
ٹرمپ کا پیغام اور مہنگائی کا اثر
امریکہ میں مہنگائی ایک بڑا مسئلہ رہا ہے، جس نے ووٹرز کی رائے پر گہرا اثر ڈالا۔ صدر بائیڈن کے دور میں مسلسل مہنگائی نے زندگی کے اخراجات کو بڑھا دیا، خاص طور پر کھانے، رہائش اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، متوسط طبقے اور غریب عوام نے مہنگائی کا شدید اثر محسوس کیا، اور وفاقی ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے باوجود اقتصادی بحالی کا عمل سست دکھائی دیا۔ ری پبلکن رہنما ٹرمپ نے اس نارضگی کو کامیابی سے اپنے فائدے میں بدلتے ہوئے خود کو وہ امیدوار ظاہر کیا جو اقتصادی استحکام بحال کرنے اور اخراجات کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔نیشنل ایگزٹ پولنگ ڈیٹا کے مطابق تقریباً 31% ووٹرز نے کہا کہ ان کے لیے سب سے اہم مسئلہ معیشت ہے، جب کہ 35% نے کہا کہ ان کے لیے جمہوریت کی حالت سب سے اہم ہے۔ مزید یہ کہ جن ووٹرز نے معیشت کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا، ان میں سے 79% نے ٹرمپ کو ہیریس کے مقابلے میں حمایت دی۔امریکی حکومت کے کنزیومر پرائس انڈیکس کے مطابق، بائیڈن کے دور میں 45 ماہ کے دوران مہنگائی 20.1% بڑھ گئی، جب کہ ٹرمپ کے دور میں یہ شرح صرف 7.1% تھی۔ یہ فرق سالانہ مہنگائی کی شرح میں 5.4% (بائیڈن کے دور) اور 1.9% (ٹرمپ کے دور) تک نمایاں تھا۔
ٹرمپ کا مہنگائی پر قابو پانے کا وعدہ
ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں اس بات پر زور دیا کہ امریکی معیشت بدحالی کا شکار ہے اور ان کے پیغام نے عوام کے دلوں میں گہرا اثر ڈالا۔ بہت سے امریکیوں نے ان کی اس بات سے اتفاق کیا کہ بائیڈن انتظامیہ نے مہنگائی، قرضوں اور ٹیکسوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس نے ان کی زندگیوں کو متاثر کیا۔ ٹرمپ نے معیشت کی بحالی، مہنگائی میں کمی اور ٹیکسوں میں کمی کی تجویز دی، اور اس کے نتیجے میں ایک بڑی تعداد نے انہیں اپنے مسائل کا حل سمجھا۔
غیر قانونی تارکین وطن اور سرحدی تحفظ کا مسئلہ
امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کا مسئلہ بھی ایک اہم موضوع رہا۔ بائیڈن کے دور میں غیر قانونی امیگریشن میں اضافہ ہوا اور سرحدی تحفظ ایک متنازعہ موضوع بن گیا۔ ری پبلکن پارٹی نے اس مسئلے کو اپنے حق میں استعمال کیا اور ٹرمپ نے امریکہ کی سرحدوں پر سیکیورٹی میں اضافہ کرنے کا وعدہ کیا، جس سے بہت سے ووٹرز ان کی حمایت میں آئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی بڑی وجہ ان کا مہنگائی، اقتصادی مسائل اور سرحدی تحفظ جیسے عوامی مسائل پر فوکس کرنا تھا۔ کملا ہیریس اور بائیڈن انتظامیہ کے تمام بیانات اور ہالی ووڈ کی حمایت کے باوجود، امریکی عوام نے اپنی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے ٹرمپ کے پیغام کو اپنایا۔ یہ انتخابات اس بات کا غماز ہیں کہ حقیقی مسائل، خاص طور پر معیشت، سیاست میں کامیابی کے لیے سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔
ٹرمپ کی تین شادیاں،26 جنسی ہراسانی کے الزامات،امیر ترین صدر
ٹرمپ کی جیت،زلفی بخاری کی مبارکباد،ملاقات کی تصویر بھی شیئر کر دی
ٹرمپ کے دوبارہ صدر منتخب ہونے پر روس،ایران کا ردعمل
ٹرمپ کو برطانوی،بھارتی وزیراعظم،فرانسیسی،یوکرینی صدر و دیگر کی مبارکباد
امریکی انتخابات،سیاسی منظر نامے میں اہم تبدیلیاں
وزیراعظم کی ٹرمپ کو مبارکباد،پاک امریکا تعلقات مزید مضبوط کرنے کا عزم
اپریل 2022 میں عمران خان سے ملاقات کرنیوالی الہان عمر چوتھی بار کامیاب
ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی امریکہ کے لیے ایک نیا آغاز،اسرائیلی وزیراعظم
ٹرمپ کی فاتحانہ تقریر،ایلون مسک کی تعریفیں”خاص”شخص کا خطاب