کرکٹر کامران اکمل نے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ سے معافی مانگ لی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹر کامران اکمل کو تین روز قبل قانونی نوٹس بھیجا تھا جس میں ان سے چئیرمین پی سی بی رمیز راجہ کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر جواب طلب کیا گیا، نوٹس میں کہا گیا تھا کہ آپ پاکستان کرکٹ کی نمائندگی کرچکے ہیں ادارے کے چئیرمین کے خلاف بولنا نامناسب ہے۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق کرکٹر کامران اکمل نے گزشتہ روز پی سی بی کی طرف سے بھیجے گئے لیگل نوٹس کا جواب دے دیا ہے جس میں انہوں نے رمیز راجہ سے معافی مانگ لی ہے۔
کامران اکمل نے کہا کہ رمیز راجہ کے خلاف دانستہ طور پر نہیں بولا، میری ایسی نیت نہیں تھی کہ چئیرمین پی سی بی کے خلاف جان بوجھ کر بولوں۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ کامران اکمل نے لیگل نوٹس کے جواب میں چئیرمین پی سی بی سے معافی مانگ لی ہے، کامران اکمل کی وضاحت کے بعد چیئرمین پی سی بی نے انکے خلاف کاروائی کرنے سے متعلقہ حکام کو روک دیا ہے، کامران اکمل کے خلاف مزید کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
یاد رہےکہ بابراعظم کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو آسٹریلیامیں منعقدہ حالیہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں مختلف مواقع پر سابق کپتان وسیم اکرم،وقار یونس، مصباح الحق، شعیب اختر سمیت دیگرسابق کھلاڑیوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑاتھا ، بالخصوص سپر 12 مرحلے میں بھارت اور زمبابوے سےشکست کے بعد قومی ٹیم کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔
کامران اکمل نےبھی اپنےیوٹیوب چینل پر ٹیم کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا،ان کے تبصرے پی سی بی اوراس کی انتظامیہ کو اچھے نہیں لگے۔ میڈیا نےمعاملےکوقریب سےدیکھنے والےایک ذریعےکاحوالہ دیتےہوئےدعویٰ کیا ہےکہ”میں یہ تو نہیں جانتا کہ انہوں نےکامران پرکیا الزامات عائد کیےہیں لیکن بظاہر قانونی نوٹس اس لیے بھیجا گیا ہےکیونکہ چیئرمین کولگتا ہےکہ کامران نےان کے بارے میں میڈیا میں ہتک آمیز،جھوٹے اورجارحانہ تبصرے کیے ہیں“۔
فیس بک، ٹویٹر پاکستان کو جواب کیوں نہیں دیتے؟ ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بریفنگ میں کیا انکشاف
چائلڈ پورنوگرافی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پھیلانے کا کیس، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث ملزم گرفتار،کتنی اخلاق باختہ ویڈیوز شیطان صفت کے پاس برآمد ہوئیں