سینئر اداکار کامران جیلانی نے اپنے حالیہ انٹرویو میںکہا ہے کہ میںنے 2018 میں ووٹ کاسٹ کیا تھا لیکن اب کی بار سوچا ہےکہ ووٹ کاسٹ کرنے نہیں جانا بلکہ جس دن الیکشن ہو گا میں گھر میں جم کر آرام کروں گا. انہوں نے کہا کہ میں نے 2018 کے انتخابات میںعمران خان کو ووٹ دوں گا. انہوں نے کہا کہ مجھے سیاست میںبالکل بھی دلچپسی نہیں ہے. نہ ہی میرا کوئی پسندیدہ سیاستدان ہے.کامران جیلانی نے کہا کہ میں بچپن میں بھی سنجیدہ تھا اور آج تک سنجیدہ ہی ہوں.
جبکہ میرے بڑے بھائی کامران جیلانی شرارتی تھے اور شرارتی ہیں ، وہ بڑے ہو چکے ہیں لیکن ابھی بھی ان کے اندر ایک بچہ چھپا بیٹھا ہوا ہے. انہوں نے کہا کہ میں عورت کی حقیقی آزادی کے حق میںہوں اسکو اسکی مرضی کے فیصلے کرنے دینا چاہیے. اسکو تعلیم حاصل کرنے کا حق ہونا چاہیے ، اسکو اسکی پسند کی شادی کرنے کا حق ہونا چاہیے ، ”میں اس حق میںبالکل نہیں ہوں عورت کے فیصلے اسکے بھائی باپ یا اسکا شوہر کرے”. انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ 30 اکتوبر کو میرے والد کا انتقال ہوا تھا اسلئے میںاس دن بہت اداس رہتا ہوں. مجھے یہ دن اچھا ہی نہیںلگتا کہنا نہین چاہیے لیکن مجھے یہ دن منحوس لگتا ہے.