
کراچی :کے الیکٹرک کے خلاف شہریوں کا احتجاج جاری ہے جس کے باعث نشتر روڈ اور اطراف میں بد ترین ٹریفک جام ہوگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں مختلف مقامات پر شہریوں کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج جاری ہے جبکہ نشتر روڈ پر تاجروں اور علاقہ مکینوں نے دھرنا دے دیا ہے۔
احتجاج او دھرنے کے باعث احتجاج کے باعث نشتر روڈ اور اطراف میں بد ترین ٹریفک جام ہوگیا ہے تاہم صورتحال سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود ہے۔
اس حوالے سے شہریوں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے جینا دوبھر کر دیا ہے جبکہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے کاروبار تباہ کر دیئے ہیں۔شہریوں نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک بے لگام ہو چکی، کوئی اسے پوچھنے والا نہیں ہے۔
کراچی کے شہریوں سے اوور بلنگ اور ایک دن کی ادائیگی کی تاخیر پر بجلی کاٹنے والا کے الیکٹرک خود بھی ایس ایس جی سی کا اربوں روپے کا نادہندہ ہے۔ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے مطابق کے الیکٹرک نے ایس ایس جی سی کو 177 ارب روپے ادا کرنے ہیں ۔
ترجمان ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک پر قدرتی گیس کے بلوں کے واجبات 153 ارب جبکہ آر ایل این جی پر 24.54 ارب روپے ہیں۔ترجمان ایس ایس جی سی کا مزید کہنا ہے کہ کے الیکٹرک پر اربوں روپے واجب الادا ہیں ،تاہم 22 ستمبر تک صرف 53 کروڑ کی ادائیگی کی گئی ہے۔ ادائیگیوں میں ڈیفالٹ کے باوجود کے الیکٹرک کو گیس فراہم کی گئی ہے ۔
سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کلب اور سوئمنگ پول بن رہا ہے،ملک کو امراء لوٹ کر کھا گئے،عدالت برہم
جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو،عدالت
اسلام آباد میں ریاست کا کہیں وجود ہی نہیں،ایلیٹ پر قانون نافذ نہیں ہوتا ،عدالت کے ریمارکس