کراچی ڈوبنے کے بعد وزیراعلیٰ سندھ کو ہوش آ گیا،اجلاس میں اہم حکم دے دیا

0
26

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں مون سون کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس ہوا.

اجلاس میں صوبائی وزراء سعید غنی، ناصر شاہ، وقار مہدی، راشد ربانی، چیف سیکریٹری، پرنسپل سیکریٹری، کمشنر کراچی ، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری فنانس، ایم ڈی ایس ایس ڈبلیو ایم اے، ایم ڈی واٹر بورڈ شریک ہوئے

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قدرتی آبی گزرگاہوں پر عمارتیں بن گئی ہیں، * نالوں کے ساتھ تجاوزات ہیں، جس کے باعث بارش کا پانی نہیں نکلتا، صرف نالوں کی صفائی مسئلے کا حل نہیں، لوکل باڈیز کے پاس ایک باقائدہ مکینزم ہونا چاہئے، جب 30 ایم ایم بارش ہو تو کیا ایس او پی ہوگی اگر 40 ایم ایم بارش ہوگی تو کیا ایس او پی ہوگی، اس بارش کی مختلف مراحل کا منصوبہ ہونا چاہے،

وزیر بلدیات نے کہا کہ بارش کے دوراں وہ سڑکوں پر تھے،ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ اہم سڑکوں سے بارش کے رکتے ہی پانی کی نکاسی کردی گئی، * کچھ جگہوں پر نالے چوک ہوئے جس سے کچھ مسائل ہوئے،

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شہر میں جو سڑکیں نالوں کے ڈزائن ڈفیکٹ ہیں انکو ٹھیک کریں، ایریگیشن والے مل کے حساب سے بندوں کی کمزور اور مضبوط پوائنٹ کا حساب رکھتے ہیں، کراچی کیلئے تمام کمزور مقامات کے حل کا منصوبہ ہونا چاہئے، * مجھے ان علاقوں کا تفصیلی پلان چاہئے جہاں گھروں میں پانی گیا ہے، مجھے شہر کی تمام 28 سب ڈویژنز کا پلان دیں، میں ہر سب ڈویژن پر وزیر یا مشیر کی ڈیوٹی لگائوں گا، مجھے واٹر بورڈ، ایس ایس ڈبلیو ایم اے، کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے بہتریں انجنیئرز کی مشاورت سے بہتریں پلان چاہئے،

واضح رہے کہ شہر قائد کراچی میں دو روز شدید بارشیں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کرنٹ لگنے کے واقعات سے ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں،شہر قائد کی سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی تھی

بارش کے بعد کی صورتحال ، میئر کراچی نے گورنر سندھ سے ملاقات میں وفاق سے مدد مانگ لی

اکثر ارکان اسمبلی ڈیفنس اور کلفٹن کے رہائشی ہیں انہیں پتا ہی نہیں کہ کراچی کے عوام کے مسائل کیا ہیں،حافظ نعیم الرحمان

دنیا پانی سے بجلی بناتی ۔ ہم بجلی سے پانی بناتے

شہر قائد کراچی کے علاقے ضلع وسطی، شرقی اور غربی میں موسلا دھار بارش سے ہر طرف پانی ہی پانی کھڑا ہو چکا ہے۔ انتظامیہ اس ساری صورتحال میں غائب ہے۔ لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے پانی نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

شہر میں کرنٹ لگنے کے واقعات آج بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ بلدیہ سپارکو روڈ پر کرنٹ لگنے کے واقعات میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ ادھر ترجمان کے الیکٹرک نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے۔

کراچی میں بارشوں کے بعد اورنگی ٹاؤن میں سیلابی صورتحال ہے۔ لوگوں کو گھروں سے نکالنے کیلئے کشتیوں کی مدد لی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر ناصر شاہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ نشیبی علاقوں میں ایسی صورتحال ہے۔ ایک، دو گھنٹے میں پانی نکل جائے گا۔ نارتھ ناظم آباد کا کافی علاقہ کلیئر ہے۔ ہماری ساری ٹیمیں کام کرنے میں لگی ہوئی ہیں، جلد ساری صورتحال بہتر ہو جائے گی، اس وقت کسی کی جان کو خطرہ نہیں ہے.

علی زیدی کو خبرنامہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ،حل کی بات کریں،مصطفیٰ کمال

Leave a reply