کراچی: شہری ڈاکوؤں کی ہدایات پرعمل کریں اور پرسکون رہیں، پولیس کی انوکھی منطق

کراچی: شہری ڈاکوؤں کی ہدایات پرعمل کریں اور پرسکون رہیں، پولیس کی انوکھی منطق ،اطلاعات کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن الطاف حسین نے مشورہ دیا ہے کہ کراچی کے شہری لوٹ مار کے دوران مزاحمت کے بچائے پرسکون رہیں، اور لٹیروں کی ہدایات پر عمل کریں۔
کراچی پولیس نے اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں کنٹرول کرنے کے بجائے شہریوں کو لٹیروں کے ہاتھوں پرسکون ہوکر لٹنے کا مشورہ دے دیا ہے۔
کیا کوئی رہ گیا ہے جسے نیب قانون سے استثنیٰ نہ ملا ہو؟ جسٹس اعجازالاحسن
ایس ایس پی انویسٹی گیشن الطاف حسین کا کہنا ہے کہ ڈاکو نشہ کرکے نکلتے ہیں، شہری ان سے لوٹ مار کے دوران مزاحمت نہ کریں بلکہ ان کی ہدایت پر عمل کیا کریں تاکہ نقصان سے محفوظ رہ سکیں۔
ایس ایس پی الطاف حسین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ شہری لوٹ مار کے دوران مزاحمت کے بجائے پرسکون رہیں، اور واردات کے دوران بدحواس نہ ہواکریں۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے مزید کہا کہ غیر تربیت یافتہ ڈاکو مزاحمت کے شک پر بھی گولی چلا دیتے ہیں، اس لئے جانی نقصان سے بچنے کیلئے شہری مزاحمت نہ کیا کریں۔
کیا کوئی رہ گیا ہے جسے نیب قانون سے استثنیٰ نہ ملا ہو؟ جسٹس اعجازالاحسن
ادھربلدیہ عظمیٰ کراچی کے سرکاری ایڈمنسٹریٹر اور سندھ حکومت کے ترجمان نے کراچی کے عوام کی بجائے سندھ حکومت کی وکالت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ کراچی میں جرائم کی صورت حال تشویشناک نہیں ، بعض واقعات میڈیا کی وجہ سے زیادہ سامنے آتے ہیں۔
کرائم کے تناسب کا موازنہ نہ کیا جائے‘‘ البتہ ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی کو اپنے الفاظ کا مناسب چناؤ کرنا چاہیے تھا۔
واضح رہے کہ کراچی پولیس چیف نے کراچی میں بڑھتے ہوئے جرائم پر اپنی پولیس کی ناکامی کا اعتراف کرنے کی بجائے تاجروں اور شہریوں پر ہی الزامات لگائے تھے کہ وہ کراچی کو بد نام کر رہے ہیں جرائم ہر جگہ ہوتے ہیں کراچی میں جرائم کی صورت حال اتنی خراب نہیں جس کا واویلا کیا جا رہا ہے۔
پولیس چیف کا بیان تو حیران کن تھا ہی مگر کراچی سے تعلق رکھنے والے ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ نے شہریوں کے زخموں پر نمک ضرور چھڑک دیا ہے کہ کراچی میں جرائم کی صورت حال تشویشناک نہیں ہے۔