کراچی کو کمیٹیاں نہیں وسائل چاہیے، میئرکراچی وسیم اختر کا مطالبہ

0
25

میئر کراچی وسیم اخترنے کہا ہے کہ کراچی کو کمیٹیوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا، کراچی کو خصوصی فنڈز چاہییں،چاہے کسی کے ہاتھ سے بھی خرچ ہوں،

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا چاہیے، کراچی کے تین کروڑ شہری مشکل میں ہیں،6 ماہ سے کوشش کر رہے ہیں کہ وفاق آگے بڑھے کراچی کے مسئلےکو حل کرے، کراچی کو خصوصی فنڈز چاہییں،چاہے کسی کے ہاتھ سے بھی خرچ ہوں،کراچی کو کمیٹیوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا،کسی جانب سے سنجیدگی نظر نہیں آرہی، کراچی کے لوگ پریشان ہیں ان کےمسئلے حل ہونے چاہییں،

کراچی میں مکھیاں اور گندگی، عدالت نے میئر کراچی سے ایکبار پھر جواب طلب کر لیا

وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سمجھ لے کہ کراچی کو آج گرانٹ ملے گی تو نتیجہ ایک سال بعد ملے گا، کراچی ٹیکس دیتا ہے اسے اس کا حق دیا جائے،کراچی کو کمیٹیوں کی نہیں بلکہ فوری وسائل کی ضرورت ہے،کراچی کے مسائل کو سنجیدہ لینا چاہیے،سندھ حکومت نے نہیں سنی تو وفاقی حکومت کا دروازہ کھٹکھٹایا مگر وہاں سے بھی کچھ نہ ملا،

میئر کراچی وسیم اختر نے مزید کہا کہ آئین میں موجود ہے کہ وفاق عوامی بھلائی کیلیےصوبے میں مداخلت کرسکتا ہے، کراچی اور حیدرآباد کے عوام انتظار کر رہے ہیں کہ وزیر اعظم صاحب اپنا وعدہ پورا کریں، اگر کسی کی یہ سوچ ہے کہ نئے بلدیاتی انتخابات کے بعد فنڈز دیےجائیں تو یہ کراچی دشمنی ہے،

کراچی کے مسائل،اراکین کے وزیراعظم کو شکوے،خود کراچی جاؤں گا ،وزیراعظم

وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل پر وزیراعظم عمران خان نے کمیٹی بنائی ہے، گزشتہ گیارہ سال سے شہر قائد پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر قانون نے ان خیالات کا اظہار شہر قائد کراچی سے متعلق اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں وفاقی وزراء خالد مقبول صدیقی، فیصل واوڈا، میئر کراچی وسیم اختر، حلیم عادل شیخ، خرم شیرزمان اور دیگر موجود تھے، اجلاس میں کراچی کے مسائل اوران کےحل کے لیے مختلف تجاویز زیر غور آئیں۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کچرے اور دیگر مسائل بے تحاشہ ہیں، کراچی کو تباہی سے بچانا ہے تو جلد یہ مسائل مستقل بنیادوں پر حل کرنا ہونگے، شہر بھر کا کچرا اٹھانا اور اسے ڈمپنگ پوائنٹ تک پہنچانے کیلئے مستقل حل نکالنا ہوگا، اسی لیے آج ہنگامی بنیادوں پر اجلاس طلب کیا گیا ہے اور ان معاملات پر غور کیا گیا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کراچی کے مسائل کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کریں گے، کمیٹی میں چھ اراکین حکومتی جماعت تحرہک انصاف اور چھ ایم کیو ایم کے شامل ہیں.

وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر 14 ستمبرکو کراچی کا دورہ کریں گے اورخود کراچی آکرصورتحال کاجائزہ لیں گے ،وزیراعظم عمران خان کو کراچی کا فضائی دورہ بھی کرایا جائے گا،وزیراعظم دورہ کراچی میں اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سے بھی ملاقاتیں کریں گے،

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کا معاشی حب ہونے کے ناطے پاکستان کا مستقبل کراچی کے مستقبل سے جڑا ہے، ماضی کی بد انتظامی اور غفلت کا خمیازہ کراچی کی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، وزیرِ اعظم نے کلین کراچی مہم جاری رکھنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کراچی کی عوام کو درپیش مسائل کے حل کےلئے وفاقی حکومت کی جانب سے قلیل، وسط اور طویل المدت لائحہ عمل کی تشکیل کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا ۔

Leave a reply