کراچی میں دودھ مہنگا ہونے میں مافیا ملوث ہونے کا انکشاف

0
28

(سی سی پی)نے ڈیری سیکٹر میں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز کی مبینہ کارٹیلائزیشن اور کمپٹیشن مخالف سرگرمیوں کے حوالے سے تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔سی سی پی انکوائری میں ڈیری سیکٹر میں گٹھ جوڑ اور پرائس فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے ۔ انکوائری کمیٹی نے ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کراچی(ڈی سی ایف اے سی)،ڈیری فارمر ایسوسی ایشن،کراچی(ڈی ایف اے سی)اورکراچی ڈیری فارمر ایسوسی ایشن(کے ڈی ایف ای) کے خلاف ایکٹ کی دفعہ 30 کے تحت کارروائی شروع کرنے کی سفارش کردی ہے ۔
مسابقتی کمیشن آف پاکستان(سی سی پی)کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انکوائری رپورٹ میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کی تین بڑی ڈیری ایسوسی ایشنز بادی النظر میں کارٹیلائزیشن اور پرائس فکسنگ میں ملوث ہیں ۔
ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن (ڈی ایف ای)کے گٹھ جوڑ سے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ایک مشہور کنزیومر ایسوسی ایشن کی طرف سے کمیشن کو لکھے گئے خط اور میڈیا کی رپورٹس کی روشنی میں یہ انکوائری شروع کی گئی تھی۔

شکایت میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ ڈی ایف اے کراچی کے صدر نے کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا اور دودھ اب کمشنر کراچی کی جانب سے مقرر کردہ 94 روپے کے مقابلے میں 120 روپے فی لیٹر میں فروخت ہورہا ہیچونکہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ دودھ کی قیمت 94 روپے فی لیٹر تھی جبکہ ایسوسی ایشن نے ملی بھگت سے 120 روپے فی لیٹر پر فروخت کیا اس کے نتیجے میں صارفین کو روزانہ تقریبا 130 ملین روپے اور سالانہ 47 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
دوسری طرف ، قیمتوں پر کوئی کمپٹیشن نہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹ کو متاثر کیا اور صارفین کو دودھ کے معیار سے قطع نظر غیر منصفانہ قیمتوں کی ادائیگی کرنا پڑی۔کمیشن نے ان الزامات کی جانچ پڑتال کے لئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس کے مطابق دودھ کی سپلائی چین تین مراحل پر مشتمل ہے جس میں ڈیری فارمرز، ہول سیلرز اور رٹیلرز شامل ہیں۔رٹیلرز کو دودھ سالانہ بندھی کے نام سے معاہدہ کے ذریعے فروخت کیا جاتا ہے جس میں دودھ کی خریداری کے لئے شرح اور مقدار کو مختلف ایسوسی ایشنز مقرر کرتے ہیں ۔
انکوائری کمیٹی کے مطابق کمشنر کراچی ڈویژن دودھ سپلائی چین کے تمام مراحل پر قیمتوں کو نوٹیفائی کرتا ہے اور اس طرح کا آخری نوٹیفکیشن 14 مارچ 2018 کو جاری کی گیا تھا جس میں ڈیری فارمرز کے لئے 85 روپے فی لیٹر،ہول سیلرز کے لئے 88.75 روپے،اور رٹیلرز کیلئے 94 روپے فی لیٹر پرائس کو فکس کیا گیا تھا تاہم ، ادارہ برائے شماریات (پی بی ایس)کے ڈیٹا سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دودھ کی سپلائی چین میں شامل مختلف ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز کے کردار کی وجہ سے نوٹیفائی پرائس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

Leave a reply