کراچی میں لاک ڈاؤن کا دوسرا روز، شہری گھروں تک محدود

0
27

سندھ حکومت کی جانب سے کرونا وبا کی چوتھی لہر کے باعث لگائے گئے لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے، شہر میں تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر بند۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں لاک ڈاون کا دوسرا روز ہے، شہر میں تمام کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر معطل جبکہ نظام زندگی مفلوج ہے، شہری اپنے گھروں تک محدود ہیں۔

ضروری کام سے نکلنے والے شہریوں کی ویکسی نیشن کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں سفر کی محدود اجازت دی جارہی ہے.

مختلف شاہراہوں پرپولیس کی جانب سےلگائےگئےناکےختم کردیئے گئے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ٹریفک جام کی صورتحال ہونےکےباعث ناکےختم کئےگئے۔

مختلف مقامات پرلگائے گئےناکوں پرصرف ٹریفک پولیس اہلکارتعینات ہیں۔

دوسری جانب ضلع انتظامیہ اورپولیس کی جانب سے دکانیں بند کرانےکا سلسلہ جاری ہے، شہر میں ایس او پیز کی خلاف ورزی اور سندھ حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ایس او پیز کی روشنی میں یہ کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

اندرون سندھ لاک ڈاؤن پر مکمل عمل درآمد نہ ہوسکا حیدرآباد میں شہری بنا ماسک سڑکوں پرگھوم رہےہیں.

عمر کوٹ کےبیشتر کاروباری مراکز کھلےہیں جبکہ خیرپور میں پولیس اور دکانداروں میں آنکھ مچولی جاری ہے، نوشہروفیروزمیں تمام کاروباری مراکز کھلےہیں۔

دوسری جانب وفاق نے سندھ میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے صوبائی حکومت کی جانب سے عائد کردہ سخت پابندیوں کی مخالفت کی اور وزیراعلیٰ مراد علی شہا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ’لاک ڈاؤن کاخواہش مند وہی ہوسکتاہےجو امریکامیں چھٹیاں گزارے‘۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کی اٹھتی معیشت کو نہ گرائیں، ایس اوپیزپر عمل درآمد نہ ہونا وزیراعلیٰ سندھ اور صوبائی حکومت کی ناکامی ہے۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ’سپریم کورٹ کاحکم ہےصوبہ اکیلے فیصلہ نہیں کرسکتا، لاک ڈاؤن کے نام پر سندھ میں پولیس، اے سی اور ڈی سی گردی ہورہی ہے‘۔

Leave a reply