کراچی کے علاقے سائٹ ایریا فیکٹری میں راشن کی تقسیم کے دوران حادثے کا معاملہ ،پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم فیکٹری پہنچ گئی
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کیماڑی حفیظ بگٹی کی سربراہی میں ٹیم فیکٹری پہنچی ،ٹیم میں ایک ڈی ایس پی سمیت چار سب انسپکٹر شامل تھے ،ٹیم نے جائے وقوعہ کا تفصیلی جائزہ لیا فیکٹری کا معائنہ کیا ،ٹیم نے فیکٹری کے اطراف دوسری فیکٹریوں کے ملازمین کے بیانات لیے ،عینی شاہدین نے بیان دیا کہ فیکٹری مالکان ہر سال راشن کی تقسیم کرتے تھے،تفتیشی ٹیم کو پتہ چلا کہ ہلاکتوں کی وجہ بھگدڑ مچنے سے لوگوں کے پیروں تلے روندنے سے ہوئی،کئی روز سے تھوڑے تھوڑے لوگ راشن اور زکوۃ کی رقم لینے کے لیے آئے ،فیکٹری انتظامیہ روز آج کل کا کہہ کر لوگوں کو واپس بھیجتی رہی ،جب ہجوم لگا تو باہر کا مین گیٹ کھلا رکھا گیا اوراندر کا چھوٹا گیٹ بند کردیا گیا راستہ تنگ ہونے سے بھگدڑ مچی اور لوگ پیروں تلے روندے گئے ،پانی کے پائپ بھگدڑ مچنے کے بعد پھٹے اس سے پہلے حادثہ ہوچکا تھا
ایس ایس پی انویسٹیگیشن کیماڑی ڈاکٹر حفیظ بگٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے،تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے مرکزی دروازہ کھولنے کے بعد اندرونی دروازہ نہیں کھولا گیا تنگ گلی ہونے کے باعث پیچھے سے آنے والے افراد آگے موجود ضعیف اور بچوں پر چڑھ گئے ڈھلان ہونے کے باعث پیچھے سے آنے والے افراد کا زیادہ پریشر بنا ، جس کے باعث پانی کی لائن ٹوٹی ،فیکٹری مالکان نے ایس او پیز کا نہ خیال کیا اور نہ انتظامیہ کو آگاہ کیا،گزشتہ چند روز سے زکوة کے حصول کے لئے لوگ یہاں آرہے تھے،پانی میں کرنٹ کے کوئی شواہد نہیں ملے،
علاوہ ازیں زکوٰۃ کی تقسیم کے دوران بھگدڑ سے ہلاکتوں کے واقعے کے بعد گرفتار فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان کو عدالت نے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے سائٹ ایریا کی نجی فیکٹری میں بھگدڑ مچنے سے 12 افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں فیکٹری مالک سمیت 8 ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ، دوران سماعت پولیس نے ملزمان کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا، وکیل صفائی نے عدالت میں کہا کہ ملزمان کے خلاف کوئی جرم نہیں بنتا بری کیا جائے ملزمان نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا فیکٹری مالک عبد الخالق اس وقت وہاں موجود نہیں تھا جسے گرفتار کیا گیا ہے ،عدالت نے فیکٹری مالک سمیت دیگر ملزمان کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے ملزمان کو رہا کرنے کی درخواست مسترد کردی
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سائٹ فیکٹری کے افسوسناک واقعہ کا نوٹس لیا ہے، صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے 5 لاکھ اور زخمیوں کو ایک لاکھ روپے کی امداد دی جائے گی،بھگدڑ مچنے سے بچوں اور عورتوں کی قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں فیکٹری انتظامیہ نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو راشن کی تقسیم سے متعلق نہ ہی کوئی اطلاع دی اور نہ ہی اجازت لی رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ہر کوئی نیکی کا کام کرنا چاہتا ہے انہوں نے مخیر حضرات اور غیر سرکاری تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ نیکی کا کام کرتے وقت ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو اطلاع دیں تاکہ انہیں مناسب سکیورٹی فراہم کی جا سکے
انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت کیلئے دوبارہ بینچ تشکیل
چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ کا بار بار ٹوٹنا سوالیہ نشان ہے،
انصاف ہونا چاہیئے اور ہوتا نظر بھی آنا چاہیئے،