کراچی،قانون کے طلبا اور پولیس میں تصادم

4 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ
khi

کراچی: ڈیفنس تھانے میں قانون کے طلبہ اور پولیس کے درمیان شدید جھگڑا ہوا، جس میں طلبہ نے توڑ پھوڑ کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دو طلبہ کو اہلکاروں نے تلاشی کے دوران روکا، جس پر تلخ کلامی ہوئی، اور اس دوران طلبہ نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کی اور تشدد کیا۔

اس واقعے کے بعد وکلا نے الزام عائد کیا کہ طلبہ کو تھانے میں تذلیل کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا۔ وکلا کے مطابق، ایف آئی آر کی درخواست پر تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد معاملہ بڑھا اور پولیس کی جانب سے کارروائی کی گئی۔وکلا نے یہ بھی کہا کہ پولیس کی فائرنگ سے 4 طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔ زخمی طلبہ کے مطابق، پولیس کی کارروائی میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر بلاجواز فائرنگ کی گئی۔ وکلا نے مطالبہ کیا کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ اس طرح کے واقعات کا تدارک ہو سکے اور انصاف کا عمل یقینی بنایا جا سکے۔

پولیس کی جانب سے اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، تاہم یہ واقعہ شہر میں ایک نیا تنازعہ پیدا کر رہا ہے اور دونوں طرف سے الزامات اور جوابی بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from تازہ ترین