وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے پیکا قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں معروف صحافی فرحان ملک کو کراچی سے گرفتار کرلیا۔ فرحان ملک، جو سما نیوز کے ڈائریکٹر نیوز رہ چکے ہیں اور اس وقت "رفتار” نامی پلیٹ فارم چلا رہے ہیں، کو ایف آئی اے نے تحقیقات کے لیے بلایا تھا، جس کے بعد چند گھنٹوں تک پوچھ گچھ کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے فرحان ملک کے موبائل فونز بھی اپنی تحویل میں لے لیے ہیں، جنہیں تحقیقاتی عمل میں استعمال کیا جائے گا۔ حکومتی ادارے کا کہنا ہے کہ فرحان ملک کے خلاف پیکا ایکٹ کی دفعات کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے اور ان سے مزید تفتیش کی جائے گی۔
ایف آئی اے کی جانب سے فرحان ملک کی گرفتاری کے بعد صحافیوں اور انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے اس عمل کے بارے میں مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ اس سے میڈیا کی آزادی پر مزید دباؤ بڑھے گا۔
ایکس پر شاہد اسلم کہتے ہیں کہ سینئر صحافی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم “رفتار” چلانے والے فرحان ملک صاحب کی گرفتاری انتہائی افسوس ناک ہے۔ ایف آئی اے ایسے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔ پاکستان کو لوٹ کر کھانے والوں کو پکڑنے سے پر جلتے ہیں ایف آئی اے کے الٹا ایمانداری سے اپنا کام کرنے والے صحافیوں کو پکڑنے آجاتے ہیں۔
https://x.com/ShahidAslam87/status/1902733182090518723