کراچی تاجرالائنس نے وزیر ریلوے اعظم سواتی سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا

0
29

کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین ایاز میمن موتی والا نے کہاہے کہ مسلسل ٹرین حادثات کی وجہ سے سینکڑوں مسافروں کی جانیں جا رہی ہیں مگر نشاندہی کے باوجود حکومت ان حادثات کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں اٹھارہی ہے ،ہم وزیرریلوئے اعظم خان سواتی کی جانب سے اس لاپرواہی پر ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں ،کیونکہ گھوٹکی ٹرین حادثے میں درجنوں معصوم لوگوں کی ہلاکت نے ہر آنکھ کو اشکبار کردیاہے ، وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کے دور میں گزشتہ روز دوسرا بڑا ٹرین حادثہ ہوا ، اس سے قبل سات مارچ کو سکھر ڈویژن میں ہی کراچی ایکسپریس کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں10بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں اور ایک مسافر جاں بحاق اور30 مسافر زخمی ہوئے تھے،اعظم سواتی کے دور میں اب تک ٹرینوں کے چھوٹے بڑے 42 حادثات ہوچکے ۔
سابق وزیر شیخ رشید کے دور میں بھی ٹرینوں کے متعدد بڑے حادثات ہوئے جس میں سب سے بڑا حادثہ تیز گام کا تھا جس میں بوگیوں میں آگ لگنے سے لگ بھگ 74 مسافر جل کر جاں بحق ہوگئے تھے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈیفنس آفس میں تاجر الائنس کے رہنمائوں اور کارکنوں کی جانب سے بلائے گئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ اس وقت فوری طورپر زخمیوں اور جاں بحاق ہونے والوں کی مالی مدد کی جائے اور اس کے ساتھ ان خرابیوں کو دور کرنے پر توجہ دی جائے جو ریلوے کو غیر محفوظ اور غیر منافع بخش بنارہی ہیں، جبکہ ریلوے کی قیمتی ترین اراضی جو کراچی سے لے کر خیبر تک ہر شہر میں ناجائز تجاوزات کی زد میں ہے اسے واگزار کروانے کے لیئے بڑے پیمانے پر کوئی کاروائی نظر نہیں آتی۔
افسوس کہ یہ سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں ریلوے کا نظام بہت وسیع مگر کافی پرانا ہے اور جس نوعیت کی بحالی کی اسے ضرورت تھی وہ نہیں ہوئی ہے۔اس قسم کی خرابی جو پچھلے کچھ عرصے کے دوران متعدد ریلوے حادثات کا سبب بن چکی ہے مگر ان خرابیوں کا آج تک کوئی حل تلاش نہیں کیا جاسکا ۔ان کا کہنا تھا کہ ٹرین کا سفر دنیا بھر میں محفوظ اور باعثِ سہولت سمجھا جاتا ہے مگر ہمارے ملک میں ریلوے کے نظام کی حالت زار نے اس سفر کو خطرناک بناکر رکھ دیاہے،میڈیا گواہ ہے کہ ہر دور ِ حکومت میں ریلوے کی بہتری کے دعوے سنے جاتے ہیں مگر ریلوے بتدریج پسماندگی کا شکار ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ وزریر ریلوئے کو اس المناک سانحے پر اخلاقی طورپر خود ہی استعفیٰ دیدینا چاہیے ، مگر ایسا لگتاہے یہ لوگ ریلوئے کی مکمل بربادی تک اس محکمے کا پیچھا نہیں چھوڑینگے ۔

Leave a reply