کراچی ،ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اظفر مہیسر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو گیا ہے، ٹارگٹ کلرز کا گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔سی ٹی ڈی نے 32 انٹیلیجنس بنیاد پر آپریشن کیے ہیں۔ٹارگٹ کلرز کے گروہوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کے مطابق کالعدم تنظیم زینبیون بریگیڈ ان وارداتوں میں ملوث ہے، تنظیم کے دو ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔گرفتار ملزمان میں اسرار گلگتی اور معصوم رضا شامل ہیں، جن کے قبضے سے دو پستول اور دو دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ملزمان نے حال ہی میں قاری انس کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔ملزمان نے رواں سال مئی میں شیرپاؤ کالونی میں قاری عبد الرحمن کو قتل کیا۔ملزمان نے اپنے غیر ملکی روابط کا بھی انکشاف کیا ہے۔تنظیم کا سربراہ پڑوسی ملک میں مقیم ہے، اور گرفتار ملزمان کا نیٹ ورک وہیں سے آپریٹ ہو رہا ہے۔ملزمان کے قبضے سے ایک فہرست بھی ملی ہے، جس میں نام درج ہیں جنہیں وہ ٹارگٹ کرنا چاہتے تھے۔معصوم رضا عرف عمران موٹا کا نام ریڈ بک میں شامل ہے۔ملزمان کے خلاف دہشتگردی کی مالی معاونت (ٹیرر فنانسنگ) کے مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔پولیس کی ٹارگٹ کلنگ کے کیسز پر کام ہورہا ہے،،جو گروپ ملوث ہیں ان کی نشاندہی ہوچکی ہے،ان کی تفتیش میں یہ بات واضح ہوئی ہے کہ دہشتگردوں کے دو چار سیل متحرک ہوئے ہیں ہمیں انفارمیشن مل گئی ہیں مزید ان ملزموں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا، ملزموں نے انس کشمیری کو ٹریپ کرکے قتل کیا،قتل سے پہلے مقتول کے اکاؤنٹ میں 60 ہزار روپے کی رقم منتقل بھی کی گئی تھی،سلیپرز سیل نے ڈمپ ویپن کررکھے ہیں،کارروائیاں کرکے دہشتگرد ہتھیار چھپادیتے ہیں،ہمیں کچھ ہتھیاروں سے متعلق بھی معلومات مل گئی ہیں

Shares: