کراچی:سمندرمیں ڈوبنے والی لڑکی کےساتھ پہلے زیادتی کی گئی:ملزم گرفتار

0
33

کراچی: سی ویو پر ڈوبنے والی لڑکی کی لاش برآمد، جنسی ہراسانی کے الزام میں 2 ملزمان گرفتارہوچکے ہیں، اطلاعات ہیں کہ مقتولہ کے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے

کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ سی ویو پر چھلانگ لگا کر ڈوبنے والی 23 سالہ لڑکی کے ساتھ ویٹرنری ہسپتال کے مالک نے مبینہ طور پر جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا جس کے بعد لڑکی نے مبینہ طور پرخودکشی کرلی۔ایس ایس پی ساؤتھ سید اسد رضا کا کہنا تھا کہ 7 جنوری کی رات کو پولیس نے جانوروں کے ہسپتال پر چھاپہ مارا جہاں لڑکی کام کرتی تھی، جس کے بعد ملزم سمیت عملے کے ایک اور شخص کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ مقتولہ کے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

گوجر خان: بڑے بھائی کے ہاتھوں بیٹے کی شادی کیلئے برطانیہ سے آیا چھوٹا بھائی قتل

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ 23 سالہ لڑکی نے 6 جنوری کو فرحان شہید پارک کے قریب سی ویو پر سمندر میں چھلانگ لگا دی تھی، لڑکی کی لاش آج صبح برآمد کی لی گئی ہے۔ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لڑکی جس ہسپتال میں کام کرتی تھی اس ہسپتال کے مالک (ویٹرنری ڈاکٹر) نے لڑکی کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، ساحل پولیس نے مقتولہ کے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔

کراچی؛سمندرمیں ڈوب کرجاں بحق ہونیوالی نرس کی لاش نکال لی گئی:شرمناک رویےکا شکار

سید اسد رضا نے بتایا کہ ’گرفتار مالک کے کمرے سے ٹشو، بال اور مانع حمل ادویات برآمد ہوئی ہیں۔‘پولیس نے بتایا کہ ہسپتال کے مالک نے ’اعتراف‘ کیا ہے کہ ان کا لڑکی کے ساتھ گزشتہ دو سال سے جنسی تعلقات تھے۔انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزم کو اغوا اور دیگر دفعات کے تحت مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔سینئر پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ شاید لڑکی نے خودکشی کی ہے کیونکہ وہ جنسی ہراسانی کا شکار تھی‘۔

امریکہ میں فائرنگ کا جنون جاری، ہالیوڈ میں فائرنگ سے متعدد ہلاک و زخمی

خیال رہے کہ گزشتہ روز سی ویو پر 23 سالہ لڑکی کے سمندر میں چھلانگ لگاکر ڈوبنے کی اطلاعات کے پیش نظر ریسکیو آپریشن کیا گیا تھا۔پولیس نے بتایا تھا کہ لڑکی کی شناخت سارہ ملک دختر ابرار احمد کے نام سے ہوئی ہے جو کہ محمود آباد اعظم بستی کی رہائشی ہے۔پولیس کی جانب سے لی گئی جائے وقوعہ کی تصاویر میں ایک خاتون کا ہینڈ بیگ دیکھا گیا جس میں سے شناختی دستاویزات اور دیگر اشیا برآمد ہوئی تھیں

Leave a reply