کراچی کو را سے نجات دلانے کا مطلب یہ نہیں کہ الطاف حسین کے بعد آصف زرداری کے حوالے کردیا جائے ، مصطفیٰ کمال

0
30

کراچی کو را سے نجات دلانے کا مطلب یہ نہیں کہ الطاف حسین کے بعد آصف زرداری کے حوالے کردیا جائے ، مصطفیٰ کمال

باغی ٹی وی : پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی کو بھارتی خفیہ ایجنسی راء کے تسلط سے اس لیے آزاد نہیں کرایا تھا کہ الطاف حسین سے لے کر آصف علی زرداری کے حوالے کردیا جائے۔ پی ٹی آئی کے وہ لوگ جو آج اپنے مینڈیٹ پر بڑھکیں مار رہے ہیں وہ الطاف حسین کے خوف کی وجہ سے کلفٹن کا پُل بھی پار نہیں کرپاتے تھے، انکا نام نہاد مینڈیٹ ہماری قربانیوں کے مرہون منت ہے۔ عمران خان کو اپنی حکومت قائم رکھنے اور نواز شریف اولین نشانہ ہونے کی وجہ سے پیپلز پارٹی کو کھلی چھٹی دے دی ہے۔

ہم جب راء سے نہیں ڈرے تو پیپلز پارٹی کے مظالم پر بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ پیپلز پارٹی نے سندھ کو یرغمال بنا لیا ہے۔ سندھ بھر میں انسانی حقوق پیپلز پارٹی کی کرپشن کی نظر ہوگئے ہیں۔ جن مظالم پر کافروں کو ترس آگیا لیکن ریاست مدینہ کے دعویدار نہیں جاگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک لاوا پک رہا ہے اور خاص کر سندھ کے شہری علاقوں میں مایوسی ہے۔ 13 سالوں سے پاکستان پیپلزپارٹی کی حکمرانی ہے لیکن لگتا ہے جیسے سندھ انکی جاگیر ہے۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کو پینے کا پانی نہیں دیا جارہا، انڈسٹریل زون میں پانی کی عدم فراہمی کے باعث انڈسٹریز بند ہورہی ہیں، پی ایم ٹی بلاسٹ ہوگئی لوگ مرگئے، اس کے بعد بھی حیدرآباد میں لائٹ نہیں ہے۔ کرونا ایس او پیز کے نام پر لوگوں کی نوکریاں ختم کردی گئی ہیں۔ سندھ کے شہری علاقوں میں لوگوں کے روزگار کو ختم کرنے کے لئے ہر ہتھکنڈہ استعمال کیا جا رہا ہے۔

بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات نہیں کروائے جارہے، 10 ہزار ارب روپے خرچ کردیے گئے وہ پیسے کہاں گئے؟ کے فور کا پراجیکٹ وفاقی حکومت نے لے لیا ہے اس کے باوجود وہاں کام نہیں ہو رہا۔ گرین لائن پروجیکٹ میں 250 ملین کا غبن ہوا ہے۔ سالوں سے 200 بسیں کراچی لیکر آنی ہیں جو آج تک نہیں لائی جا سکیں۔ بغیر متبادل فراہم کیے ہزاروں خاندانوں سے چھت چھینی جارہی ہیں، پیپلز پارٹی کی کرپٹ اور تعصب زدہ سندھ حکومت خود زمینوں پر قبضے کروارہی ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ نالا متاثرین کو سندھ حکومت ایک طریقہ کار کے تحت پہلے گھر فراہم کرتی۔

ریاست ماں جیسی ہوتی ہے، ماں کا کام ہوتا ہے اپنے بچوں کی آبیاری کرنا نہ کہ انکا معاشی قتل کرنا۔ فلاحی ریاست کچھ بھی نہیں کر رہی، نہ گھر دے رہی ہے نہ پانی، بجلی، گیس، روزگار، تعلیم اور صحت کی سہولیات ہیں۔ آج جو شہر میں امن ہے اس میں ہم نے اپنا خون دیا، اپنا اہم کردار ادا کیا ہے، پاک سرزمین پارٹی ان تمام مظالم کو برداشت نہیں کریگی، عوام پریشان ہوگئی ہے، ہم لوگوں کو کال کرینگے اور اہنے حقوق کے لئے سندھ حکومت کیخلاف آواز اٹھائینگے۔

Leave a reply