ایوب میڈیکل کالج میں فیبریکیٹڈ عمارت کی تعمیر کے منصوبے میں کروڑوں روپے کی مبینہ بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، جس میں ایک ٹھیکیدار کو جعلی بینک گارنٹی جمع کروا کر بغیر کام کیے خطیر ادائیگی حاصل کرنے کا الزام ہے۔

باغی ٹی وی کو موصول اطلاعات کے مطابق 16 کروڑ روپے کا معاہدہ 18 کروڑ تک پہنچا دیا گیا۔ایوب میڈیکل کالج کے ڈین، ڈاکٹر ثاقب ملک کے مطابق 2021 میں ایک تعمیراتی ٹھیکہ منظور کیا گیا، جس کے تحت عمارت چھ ماہ میں مکمل ہونا تھی۔ تاہم، ابتدائی کام کے بعد ٹھیکیدار کام ادھورا چھوڑ کر منظر سے غائب ہو گیا۔

ادارے نے ٹھیکیدار کو ساڑھے 8 کروڑ روپے ادا کیے، حالانکہ بلڈنگ کا صرف جزوی ڈھانچہ تعمیر کیا گیا۔ مزید برآں، تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ جمع کروائی گئی بینک گارنٹی جعلی تھی، جبکہ معاہدے کی لاگت بھی غیر معمولی طور پر بڑھا دی گئی۔ذرائع کے مطابق معاملے میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، تاہم متعلقہ اہلکاروں نے سروسز ٹربیونل سے حکم امتناع حاصل کر کے کارروائی رکوا دی ہے۔

وضح رہے کہ ایوب میڈیکل کالج میں سامنے آنے والا یہ اسکینڈل اعلیٰ سطحی احتسابی عمل کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے تاکہ سرکاری وسائل کے غیر شفاف استعمال کو روکا جا سکے۔

فرانس: 300 بچوں سے زیادتی کے اعتراف پر سابق سرجن کو 20 سال قید دینے کی سفارش

روس اور یوکرین کے درمیان سب سے بڑا قیدیوں کا تبادلہ، 390 افراد رہا

بھارتیہوں نےپاکستان سے جنگی شکست کا غصہ مٹھائیوں پر اتار دیا

ایف آئی اے کی کارروائی: انسانی اسمگلنگ میں ملوث 4 بدنام زمانہ ملزمان گرفتار

Shares: