مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باوجود کشمیری بھارتی ظلم کے خلاف سراپا احتجاج

مقبوضہ وادی: کرفیو اور لاک ڈاؤن کےباوجود کشمیریوں کا جگہ جگہ احتجاج،پتھراؤ.، بھارت مخالف نعرے . ظلم کے خلاف سراپا احتجاج

مقبوضہ وادی میں آج کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 21 واں روز ہے، جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ کشمیریوں کا کہنا ہے وہ تمام رکاوٹیں توڑ کر آزادی حاصل کر کے ہی رہیں گے۔ حریت قیادت نے مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جسکے بعد جگہ جگہ مظاہرے شروع ہو گئے

مواصلاتی نظام بھی بدستور معطل ہے جبکہ جمعے کو کرفیو اور تمام تر رکاوٹوں کے باوجود مقبوضہ وادی میں عوام سڑکوں پر نکل آئے۔سری نگر میں مظاہرین اور بھارتی فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں ۔ قابض فوج کے طاقت کے اندھے استعمال سے متعدد مظاہرین کو زخمی کر دیا۔قابض فوج نے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گن اور آنسو گیس کے شیل فائرکیے جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سری نگر کی مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے علاوہ کسی بڑے اجتماع کی اجازت نہیں دی گئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شدت پسند ہندوؤں کی جانب سے کشمیری خواتین سے متعلق نازیبہ بیانات کے بعد کشمیریوں نے اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے تحفظ کے لیے محلے کی سطح پر کمیٹیاں بنا دی ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔

بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے اس اقدام کے بعد سے ہی مقبوضہ وادی میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے۔

حریت قیادت اور سیاسی رہنماؤں کو گرفتاریوں یا گھروں میں نظر بند کیا جا رہا ہے جب کہ بھارتی اقدامات کے خلاف مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں مودی سرکار کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

Comments are closed.