کشمیر کے حالات کو معمول پر لایا جائے، بھارتی سپریم کورٹ کا بڑّا فیصلہ

0
34

مودی سرکار کو بھارتی سپریم کورٹ میں منہ کی کھانا پڑی، عدالت نے کشمیر کے حالات معمول پر لانے کا حکم دے دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی حکومت کو حکم دیا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول پر لائے جائیں، بھارتی سپریم کورٹ نے کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی بھی اجازت دے دی، عدالت نےغلام نبی آزاد کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پررپورٹ عدالت پیش کرنے کی بھی ہدایت کی. کانگریس رہنما 4 اضلاع سرینگر،بارہ مولہ، اننت ناگ اور جموں کا دورہ کریں گے

بھارتی چیف جسٹس گوگوئی نے دوران سماعت کہا کہ ضرورت پڑی تو خود بھی جموں و کشمیر کا دورہ کروں گا،عدالت نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے کشمیری بچوں کی صورتحال پر رپورٹ طلب کر لی،

مقبوضہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے خلاف کئی درخواستیں بھارت سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھیں

مقبوضہ کشمیر کے سیاسی رہنما شاہ فیصل اورسماجی کارکن شہلا رشید سمیت سات افراد کے ایک گروپ نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے، اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کو بھی مسترد کرتے ہوئے صدارتی حکم کو چیلنج کرتے ہوئے اعلی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

اسی طرح کی ایک درخواست میں منوہر لال شرما نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹائے جانے کا مرکزی حکومت کا فیصلہ غیر آئینی ہے۔

اسی طرح کی ایک اور درخواست میں جموں وکشمیر سے فوری طور پر کرفیو ہٹانے اور نظر بند کئے گئے رہنماوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ درخواست تحسین پونےوالا نے دائر کی ہے۔

مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کا ظلم و بربریت جاری ہے، کرفیو کو 43 روز ہو گئے ہیں، بھارتی فوج نے کٹھوعہ میں سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کر کے تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے،دو کشمیری جوانوں‌ کو سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا گیا جبکہ تیسرے کو گرفتار کر کے تھانے لے جایا گیا اور اس پر اتنا بہیمانہ تشدد کیا کہ وہ شہید ہو گیا..

تھانے میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوان اخلاق کے اہلخانہ کو بھارتی فوج نے فون پر اطلاع دی کی لاش سرکاری ہسپتال سے وصول کر لیں. تین نوجوانوں کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں کہرام مچ گیا، کشمیری گھروں سے باہر نکل آئے اور بھارت سرکار کے خلاف نعرے بازی کی، بھارتی فوج نے کشمیریوں‌ پر پیلٹ برسائے جس سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے

کشمیریوں سے یکجہتی ،قبائلی میدان میں آ گئے، پشاور سے مظفرآباد قبائلی افراد کا کشمیر مارچ شروع

کرفیو کے 43 روز میں بھارتی فوج دس ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کر چکی ہے، تین کشمیریوں کی شہادت کے بعد کرفیو مزید سخت کر دیا گیا،بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران کشمیری خواتین کو بھی ہراساں کیا.

وادی کے ہر گلی کوچے پر بھارتی فوجی تعینات ہیں جن کی قائم کردہ چیک پوسٹوں پر خطرناک اسلحہ موجود ہے، کوئی شہری انتہائی ضرورت کے تحت اپنے گھر سے نکلنے کی کوشش کرے تو پیلٹ گنز سے شدید زخمی کر دیا جاتا ہے، ظلم کی انتہا کہ ہسپتالوں میں ادویات تک ختم ہو چکی ہیں اور مریضوں کی حالت انتہائی خراب ہے، آپریشن کرنے کیلئے بھی ضروری سامان مہیا نہیں اس کے باوجود مودی حکومت ذرا سی لچک دینے کو تیار نہیں

Leave a reply