کشمیر الیکشن کے بعد وزیراعظم کی نظر سندھ پر . تحریر :‌ ایڈوکیٹ عبدالمجید مہر

0
27

اس وقت پنجاب ،کے پی کے ،گلگت ،وفاق پر مکمل پی ٹی آئ کی حکومت ہے جبکہ بلوچستان میں اتحادی حکومت ہے ان تمام صوبوں میں زبردست ترقیاتی کام جاری ہیں ،صحت کارڈ دیئے جارہے ہیں ،قبضہ مافیاز کے خلاف آپریشن جاری ہیں ،عوام کو فوری انصاف مہیا کیا جارہا ہے ،عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر خرچ کیا جارہا ہے ،پنجاب کے تمام اضلاع میں یونیورسٹیز کے قیام کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف انڈسٹریز کو مزید بہتر بنانے کے لئے سہولیات دی جارہی ہیں ،صحت ،تعلیم اور پولیس سسٹم میں کافی حد تک بہتری آرہی ہے کسی بھی طرح عوام کو تنہا بے یارو مددگار نہیں چھوڑا جارہا ہے ابھی کشمیر الیکشن جیتنے کے بعد یقینن کشمیر کی عوام کو بھی تمام سہولیات دی جائیں گی اور کشمیر کی خوشحالی کا دور اب شروع ہوا چاہتا ہے ایسے حالات میں صرف ایک صوبہ سندہ رہ گیا جو ترقی و خوشحالی کی طرف گامزن ہونے کی بجائے مزید تباہی وبربادی کی طرف جارہا ہے تعلیم ہے نا صحت اور پولیس مکمل سیاسی بنی ہوئ جسے سندہ حکومت اپنی سیاسی مخالفین کو ڈرانے دھمکانے کے لئے استعمال کررہی ہے ،سندہ میں پچھلے ١٣ سال سے مسلسل پپلزپارٹی کی حکومت چلتی آرہی ہے ہر سال کھربوں روپے کا بجٹ دیا جاتا ہے لیکن وہ پیسہ عوام پر استعمال ہونے کی بجائے کرپشن لوٹ مار کی نظر ہورہا ہے عوام غربت کی زندگی گزارہی ہے جبکہ وزراء اور حکومتی مشیر اربوں کی جائیدادیں بنانے میں مصروف ہیں ،سندہ کی عوام کو بلکل بے یارومددگار چھوڑا ہوا ہے پپلزپارٹی کے اس ظلم وستم سے سندہ کی عوام تنگ آچکی وہ اس صورتحال میں وزیراعظم عمران خان صاحب اور ان کی پارٹی سے امیدیں لگائ بیٹھی ہے ،پی ٹی آئ واحد پارٹی ہے جو سندہ سے بھی پپلزپارٹی کا صفایا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ان حالات میں وزیراعظم صاحب نے کشمیر الیکشن کے فوری بعد سندہ میں پارٹی کو مضبوط بنانے کی حکمت بنالی اور آئندہ بلدیاتی الیکشن ہوں یا ٢٠٢٣ کا الیکشن پپلزپارٹی کو عبرتناک شکست دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے سندہ میں پی ٹی آئ قیادت کو متحرک ہونے کا ٹاسک دے دیا اور وزیراعظم صاحب خود بھی سندہ کا دورہ کریں گے.

سندہ میں پی ٹی آئ کو مضبوط کرنے کے لئے سب سے پہلے وزیراعظم صاحب کو پی ٹی آئ میں بیٹھے الطاف حسین کی سوچ رکھنے والے تعصب پرست عناصر کی زبان بند کرنی پڑے گی یہ لوگ آئے روز کراچی کو سندہ سے الگ سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں جس سے سندہ کی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ہمیشہ کی طرح اس بات کا فائدہ پپلزپارٹی اٹھاتی ہے Mqmمہاجر کارڈ اور پپلزپارٹی سندھی کارڈ کے زریعے عوام میں تعصب پھیلاکر ووٹ لیتے آئے ،mqm کراچی کو سندہ سے الگ کرنے کا نعرہ لگاکر کراچی شہر سے جیتتی آئ ہے جبکہ پپلزپارٹی باقی سندہ کے اضلاع سے مرسوں مرسوں سندہ نا ڈیسوں کا نعرہ لگاکر الیکشن جیتتی رہی دونوں پارٹیاں اس حد تک تعصب پھیلاتی رہی ہیں کہ نا mqm کبھی سندہ کے دیہی علائقوں میں اپنی جگہ بنا پائ اور نا پپلزپارٹی کبھی سندہ کے شہری علاقوں میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوسکی اس کے پیچھے ایک ہی وجہ تھی دونوں تعصب کی بنیاد پر عوام کو آپس میں لڑواکر الیکشن جیتتے رہے.

لیکن پی ٹی آئ کو یہ غلطی ہرگز نہیں کرنی چاہیے ،پی ٹی آئ کو کراچی تا کشمور اپنے آپ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ،سندھی مہاجر کی تعصب کی لڑائ کو ختم کرکے دونوں کو ایک دوسرے کو قریب لانے کی ضرورت ہے اس وقت بھی پی ٹی آئ میں کراچی شہر کے کچھ لوگ ایسے بیٹھے ہیں جو الطاف حسین والی سوچ کے تحت تعصب پھیلاتے نظر آتے ہیں وہ ہر وقت کراچی والے کراچی والے کرتے نظر آتے ہیں ان کو لگتا ہے شائد پپلزپارٹی شہر کراچی کے علاوہ باقی پورے سندہ میں بڑے ترقیاتی کام کروارہی ہے بس کراچی کے ساتھ ذیادتی کررہی ہے حالانکہ ایسا کچھ نہیں پپلزپارٹی بلاتفریق پورے سندہ کو تباہ کررہی آپ کراچی سے تھرپارکر ،شکارپور،لاڑکانہ ،نوابشاہ ،گھوٹکی کہیں بھی چلے جائیں کسی جگہ آپ کو کوئ ترقیاتی کام ہوتا نظر نہیں آئے گا البتہ ان کراچی والے کراچی والے کرنے والوں کی وجہ سے پی ٹی آئ کو سندہ کے باقی اضلاع میں جگہ بنانے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ پپلزپارٹی دیہی علائقوں میں پی ٹی آئ کے ان کراچی والے کا نعرہ لگانے والوں کی باتیں عام سندھی کو سناکر یہ تعصب پھیلانے کی کوشش میں لگی ہے کہ اگر پی ٹی آئ بھی اقتدار میں آگئ تو یہ بھی mqmکی طرح کراچی کو سندہ سے الگ کرنے کی کوئ سازش کریں گے اور سندہ کی عوام بھوک ،پیاس،تکلیفیں سب برداشت کرکے ایک بار پھر پپلزپارٹی کی طرف چل پڑتی ہے تاکہ سندہ کی تقسیم نا ہو پپلزپارٹی اس کام کے لئے سندہ کی قومپرست جماعتوں کی بھی خدمات لیتی ہے تاکہ پی ٹی آئ کو سندہ دشمن مان لیا جائے ،ایسی صورتحال میں پی ٹی آئ پہلے تو بلکل واضع احکامات جاری کرے اپنی ان کراچی اور سندہ کہنے والے پارٹی قیادت کو کہ شہر کراچی کے حقوق کی جب بات کرو تو ساتھ سندہ کے باقی اضلاع کے بھی حقوق کی بھی بات کریں کسی بھی طرح اپنی زبان سے ایسے کوئ الفاظ ادا نا کریں جہاں سندہ کے باقی اضلاع کے لوگوں کو آپ کے الفاظ سے کوئ تعصب کو بو آئے.

پورے سندہ میں پارٹی کو منظم کرنے کی کوشش کریں مہاجر اور سندھی بھائیوں کو آپس میں قریب لائیں ان کے درمیان سے نفرت یا تعصب ختم کریں سندہ میں رہنے والے سب ایک ہیں کا نعرہ لگائیں ،پھر سندہ کی بڑی سیاسی شخصیات ،پڑھے لکھے نوجوانوں اور بڑا قد کاٹھ رکھنے والی شخصیات کو اپنے ساتھ ملائیں ،سندہ میں اپنے کارکنوں کی داد رسی کریں ،مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہوں ،سندہ کے عوام کی رائے کو تسلیم کریں ،آپ کے کسل لفظ سے کسی کی دل آزاری کسی صورت نا ہو.

ہر ضلع اوریونین کاونسل تک تنظیم سازی کی جائے ،زرداری لیگ کی سندہ میں کرپشن لوٹ مار بے نقاب کی جائے ،قومپرست جماعتوں سے بھی بات چیت کرکے اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کریں ،سندہ میں پپلزپارٹی مخالف تمام جماعتوں کو اپنے ساتھ ملائیں یا ان سے اتحاد کریں ایک بہترین حکمت عملی اور واضع پالیسی کے ساتھ سندہ میں پپلزپارٹی کا مقابلہ کرنے کے لئے اترا جائے تاکہ سندہ سے پپلزپارٹی کی بادشاہی دور کا اختتام ہو اور ایک نیا سندہ بن سکے تاکہ سندہ میں پی ٹی آئ حکومت بنانے میں کامیاب ہوسکے.

@MajeedMahar4

Leave a reply