مودی کی زیر صدارت اجلاس، مقبوضہ کشمیر میں‌ صدارتی راج کی مدت میں‌ 6 ماہ کی توسیع کر دی گئی

بھارت میں نریندر مودی حکومت نے برسراقتدار آتے ہی مقبوضہ کشمیر میں نافذ صدارتی راج میں مزید چھ ماہ کی توسیع کر دی ہے۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جموں‌کشمیر کے ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے صدر راج بڑھانے کیلئے تجویز پیش کی تھی جسے منظور کر لیا گیا ہے۔ گورنر کی تجویز کو پارلیمنٹ سے منظور کروانے کیلئے دونوں ایوانوں میں پیش کیا جائے گا۔ صدارتی راج کی آڑ میں بھارتی فورسز کو ظلم و دہشت گردی کی کھلی چھوٹ حاصل ہے اور نام نہاد پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کشمیریوں کی بڑی تعداد کو گھروں سے اٹھا کر جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت نئی دہلی میں منعقدہ حکومتی کابینہ کے اجلاس کے بعد اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ کشمیر میں صدر راج کی میعاد 2جولائی کو ختم ہو رہی ہے جبکہ گورنر ستیہ پال ملک نے وہاں صدر راج کی مدت چھ ماہ بڑھانے کی سفارش کی تھی جسے کابینہ نے منظور ی دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ گورنرستیہ پال ملک کی تجویر کو پارلیمنٹ کی منظوری کیلئے اسکے دونوں ایوانوں میں بھی پیش کیا جائے گا۔

مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس 20جون کو بھارتی صدر کی منظوری کے بعد گورنر راج نافذ کیا گیا تھا۔ گورنر نے مقبوضہ کشمیر کی نام نہاد اسمبلی کو قریباً چھ ماہ تک زیر التوا رکھنے کے بعد گزشتہ برس 21نومبر کو تحلیل کر دیا تھا۔ گورنر راج کی چھ ماہ کی مدت دسمبر میں پوری ہونے کے بعدہندوستانی آئین میں اسے مزید بڑھانے کا التزام نہ ہونے کی وجہ سے وہاں چھ ماہ کیلئے صد راج نافذ کیا گیا تھا۔امت کی رپورٹ کے مطابق بھارت سرکار نے صدارتی راج کی آڑ میں کشمیر میں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے اور کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب کشمیری نوجوانوں کونام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں شہید نہ کیا جاتا ہو۔

Comments are closed.