مقبوضہ کشمیر میں پیاروں کی زندگیاں بچانے کے لئے مدد کی اپیل، کشمیریوں کی دہائی

0
207

مقبوضہ جموں کشمیرمیں اپنے پیاروں کی زندگیاں مشکل میں دیکھ کر منقسم کشمیری خاندانوں کے بچے، بچیاں خواتین اور بزرگ بھارت کیخلاف احتجاج کیلیئے نکل آئے۔ اقوام متحدہ ،سلامتی کونسل اور او آئی سی سے جموں کشمیر میں انسانیت بچانے کیلیئے فوری مدد کی اپیل کردی۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مسلسل چودہویں دن ہندوستانی حکومت اور قابض افواج کی جانب سے جاری کرفیو، پاپندیوں اور مواصلاتی نظام کے بند کیئے جانے کیخلاف انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے زیر اہتمام سنٹرل پریس کلب کے سامنے کشمیری منقسم خاندانوں کے سینکڑوں لوگوں نے احتجاجی دھرنا دیا اور ریلی نکالی ۔ دھرنے میں بچوں، بچیوں اور خواتین نے منہ پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کی اور کچھ دیر جموں کشمیرکے غم میں خاموشی اختیار کیئے رکھی۔

دھرنے میں شریک خاندانوں نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر میں بھارتی مظالم،  کرفیو کے نفاظ، ناکہ بندیوں اور گرفتاریوں کیخلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی دھرنے سے انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے وائیس چیئرمین مشتاق السلام، چیئرمین پاسبان حریت جموں کشمیر عزیر احمد غزالی،راہنما پیپلز پارٹی شوکت جاوید میر، تحریک انصاف کے راہنماؤں محمد حنیف اعوان، راجہ فرخ ممتاز، عثمان علی ہاشم، مائرہ خان، اقراء عثمان، لیاقت علی رانا، محمد ایمل فرزام اور قاصد شیخ نے خطاب کیا۔ ریلی سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیرسے بھارتی مظالم سے تنگ آکر ہجرت کرکے آنے والے مہاجرین جموں کشمیر کی غمناک صورت حال پر بہت پریشان اور رنجیدہ ہیں، بھارت کے ریاستی جبر کی وجہ سے 14 دنوں سے کشمیر میں محصور ہمارے پیاروں کی کوئی خبر نہیں۔ ہمارا کشمیر ہمارے پیارے بھارت کے ظلم کا شکارہیں ان کی زندگیاں خطرے سے دوچار ہیں، مقررین نے کہا کے بھارتی افواج نے پوری ریاست کو کرفیو میں جھکڑ رکھا ہے۔ پوری ریاست کو جیل میں تبدیل کردیا ہے سرینگر شہر سمیت پورا کشمیر ایک قید خانے اور قبرستان کا منظر پیش کررہا ہے۔


خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کے بھارتی افواج کے کرفیو کی وجہ سے بچے دودھ کیلیئے ترس رہے ہیں بیمار ادویات اور مریض علاج کیلیئے تڑپ رہے ہیں۔ بھارتی ظلم کی وجہ سے لاکھوں گھرانے خوراک کی کمی کا شکار ہورہے ہیں بھارتی افواج نوجوانوں کو جیلوں میں ڈال رہی ہے اور بھارتی افواج ہمارے بزرگوں کو مار رہی ہے۔ مقررین نے اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل اور او آئی سے محصور کشمیری عوام کی زندگیاں بچانے کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا کے جموں کشمیرمیں انسانیت کو بچانے کیلیئے یہ عالمی ادارے بھارت پر دباؤ بڑھائیں کے بھارت طاقت، فوجی جبر اور ظلم کے رواج کے ختم کرے۔ مقررین نے عالمی برادری سے جموں کشمیر میں کرفیو کے فوری خاتمے کیلیئے آپنا کردار ادا کرنے کی اپیل۔ مقررین نے عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کے حل کیلیئے فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کے کشمیر قضیہ کو عوامی امنگوں،  خواہشات کے مطابق حل کرنے کی اشد ضرورت ہے دھرنے میں شریک بچیوں اور خواتین و دیگر نے سنٹرل پریس کلب سے گھڑی پن چوک کی طرف مارچ کیا۔

Leave a reply