امہ کے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ جد وجہد ضروری ، بین الاقوامی آن لائن کانفرنس سےاراکین پارلیمنٹ کا اظہار خیال

0
40

امہ کے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ جد وجہد ضروری ، بین الاقوامی آن لائن کانفرنس سےاراکین پارلیمنٹ کا اظہار خیال

فلسطین اور مسلمان اقوام کو نئی صہیونی لہر کا سامنا ہے، ٹرمپ عرب اسرائیل تعلقات اور القدس پر قبضہ کے ذریعہ دنیا کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں ۔ مقررین

کراچی ( باغی ٹی و ی )فلسطین وکشمیر سمیت یمن ، لبنان اور افغانستان و عراق جیسے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ جد وجہد ضروری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار تیرہ ممالک کے اراکین پارلیمنٹ بشمول پاکستان سے سینیٹر مشاہد حسین، روس سے سرگئی بابورین، ایران سے امیر حسین عبداللہیان، جنوبی افریقا سے نکوسی مینڈیلا، فلسطین سے ھدی نعیم ،ترکی سے حسن توران، ملائیشیا سے سید ابراھیم، عراق سے حامد عباس موسوی، افغانستان سے سینیٹر مولوی عبداللہ قرلق، لبنان سے سیف ابراہیم موسی، شام سے ڈاکٹر نضال عمار، بحرین سے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر جلال فیروز اور یمن سے وزیر تعلیم یحیٰ بدرالدین الحوثی نے فلسطین فاءونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام منگل اور بدھ کی درمیانی شب منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس ’’عالمی صہیونزم کے مقابلہ میں عالمی مزاحمت کی تشکیل‘‘ سے ویڈیو لنک کے ذریعہ سے خطاب کیا ۔ کانفرنس کی میزبانی فلسطین فاءونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹی جنرل صابر ابو مریم نے کی ۔ مقررین نے فلسطین فاءونڈیشن پاکستان کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کی عالمی آن لائن کانفرنس کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل کا حل ناگزیر ہے ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان مظلوم انسانیت کے ساتھ کھڑا ہے اورسر فہرست مظلوم فلسطینی اور کشمیری عوام کی حمایت ہے ۔ روس کے سابق رکن پارلیمنٹ اور صدارتی امید وار سرگئی بابورین نے کہا کہ اسرائیل نسل پرستی کا گڑھ اور خون چوسنے والی جونک ہے ۔ ان کاکہنا تھا کہ فلسطین پر اسرائیل کا ناجائز قیام غلط ہے .
فلسطین وکشمیر سمیت یمن ، لبنان اور افغانستان و عراق جیسے مسائل کے حل کے لئے مشترکہ جد وجہد ضروری ہے۔ بین الاقوامی آن لائن کانفرنس سے مختلف ممالک کے اراکین پارلیمنٹ کا اظہار خیال

سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان مظلوم انسانیت کے ساتھ کھڑا ہے اورسر فہرست مظلوم فلسطینی اور کشمیری عوام کی حمایت ہے ۔

روسی رکن پارلیمنٹ سرگئی بابورین کا کہنا تھا کہ اسرائیل نسل پرستی کا گڑھ اور خون چوسنے والی جونک ہےفلسطین پر اسرائیل کا ناجائز قیام سے لے کر فلسطینیوں کی آزادی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ عالمی صہیونزم اور صہیونی تحریک ہے ۔

امیر حسین عبد اللہیان نے کہا کہ مارات اور اسرائیل تعلقات کا معاہدہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی امریکی سازش ہے ۔ شہدائے فلسطین وکشمیر اور شہید القدس جنرل قاسم سلیمانی کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گے ۔
ترک رکن پارلیمنٹ حسن توران نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین ، کشمیر، یمن سمیت دیگر علاقوں میں ظلم کا بازار گرم ہے جبکہ اقوام متحدہ اپنا کردار ادا نہیں کر رہی ۔

یمن کے رکن پارلیمنٹ یحیٰ بدر الدین حوثی کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کے اسرائیل تعلقات فلسطینیوں کی جد وجہد کو نہیں روک سکیں گے ۔ عرب ممالک کا اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا اسرائیل کو تحفظ فراہم نہیں کر سکے گا ۔ فلسطین و کشمیر کی حمایت جاری رکھیں گے ۔

ابراھیم موسوی، لبنانی رکن پارلیمنٹ نے کہا فلسطین وکشمیر میں ظلم و ستم کو روکنے کے لئے تمام ممالک کے اراکین پارلیمنٹ بھرپور کردا ادا کریں ۔

ملائیشیا کے رکن پارلیمنٹ سید ابراہیمم نے کہا کہ سئلہ فلسطین اور کشمیر کے حل کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا ۔

عراقی رکن پارلیمنٹ حامد عباس موسوی نے کہا کہ فلسطینی عوام اور مسلمان اقوام کوعرب اور اسرائیل تعلقات اور قبلہ اول بیت المقدس پر اسرائیلی تسلط کے لئے امریکی سرپرستی میں نئی صہیونی لہر کا سامنا ہے ۔

سابق رکن پارلیمنٹ بحرین ڈاکٹر جلال فیروز کا خیال تھا کہ بحرینی عوام اور اراکین پارلیمنٹ حکمرانوں کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے خلاف ہیں ۔
سینیٹر مولوی عبد اللہ قرلق، افغانستان نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر سمیت عراق اور یمن جیسے مسائل کو حل کرنے کے لئے امت مسلمہ کو متحد ہونا پڑے گا ۔ افغانستان مظلوم اقوام کی حمایت کرتا ہے ۔

نکوسی مینڈیلا، رکن پارلیمنٹ جنوبی افریقہ نے کہا فلسطین فاءونڈیشن پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ فلسطین، کشمیر، لبنان، یمن اور عراق سمیت جنوبی افریقا کے مسائل پر اہم کانفرنس کا انعقاد کیا ہے ۔
کانفرنس کے شرکاء نے فلسطین اور کشمیر سمیت یمن اور لبنان اور دیگر ممالک میں صہیونی سازشوں اور مظالم کے خلاف عالمی مزاحمت کی تشکیل پر زور دیا ۔

Leave a reply