پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

0
23

کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں-

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے صدر عارف علوی نے یوم سیاہ پر اپنے پیغام میں کہا ہےکہ 27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے جموں و کشمیر پر غیرقانونی طور پر قبضہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 7 دہائیوں میں بھارت نے کشمیری عوام کو بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا مگر اس کے باوجود کشمیریوں کا عزم متزلزل نہیں ہوا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔

دوسری جانب کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور کشمیر یوم سیاہ کے موقع پر پاکستان کی یوتھ پارلیمنٹ کے تعاون سے وزارت خارجہ کی طرف سے "ہاں میں کشمیر ہوں” کے عنوان سے ایک آج گانا جاری کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ہر سال 27 اکتوبر کو کشمیر میں یوم سیاہ منایا جاتا ہے کشمیریوں کےلیے 27 اکتوبر 1947 کا دن کسی ڈروانے خواب سے کم نہ تھا کیونکہ تب پہلی مرتبہ بھارتی فوج نے اپنے قدم جنت نظیر میں رکھے تھے اور اس وقت سے لے کر آج تک مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے یہ دن یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

یوم سیاہ کشمیر: وزارت خارجہ کی طرف سے تیار کئے گئے گانے کا ٹیزر جاری

اس دن کو منانے کا مقصد یہ تھا کہ دنیا کو باور کروایا جائے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے اور اس قبضے کا قطعی کوئی اخلاقی، قانونی، آئینی جواز نہیں ہے۔ اتنے سال گزرنے کے باوجود بھی بھارت کشمیر میں ظلم کرنے سے باز نہیں رہا بلکہ اُس کے ظلم کر نے کےطر یقے بدلتے رہے۔

ایسا ہی ایک عمل بھارت نے 5 اگست 2019 کے دن آرٹیکل 370 کو منسوخ کرکے کیا جب اُس نے کشمیریوں سے اُن کی شناخت ہی چھیننے کی کوشش کی۔ بھارت نے یہ گھناؤنا عمل کرکے کہ اپنے لیڈر جواہر لال نہرو کے اُس وعدے کو بھی توڑا جو اُس نے اقوام متحدہ اور اپنے ملک میں مختلف مقامات پر کیا تھا۔ اس وعدے میں اُس نے کہا تھا کہ بھارت کشمیر میں رائے شماری کروائے گا رائے شماری تو کبھی نہیں کروائی گئی البتہ کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ ثابت کرنے کی کوشش ضرور کی گئی۔ بھارتی عمل سے جہاں ان کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا تو دوسری طرف کشمیریوں کی آواز کو دنیا بھر میں بھی سنا گیا۔

تاہم، 5 اگست 2019 کے بعد سے، کرفیو اور لاک ڈاؤن کی آڑ میں مقبوضہ جموں و کشمیرمیں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ انسانوں اور جانوروں کے ساتھ بدسلوکی کی جا رہی ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ کشمیری صرف کرفیو اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں بلکہ ان کی مانگ یہ بھی ہے کہ ہندوستان غیر قانونی قبضہ مکمل طور پر ختم کرے اور حقِ خود ارادیت کا حق دے تاکہ وہ اپنی مرضی سے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔

پاکستان ہمیشہ سے ہی کشمیریوں کے حق خودِرادیت کےلیے دنیا میں آواز بلند کرتا آرہا ہے مگر 5 اگست کے بعد سے تو پاکستان نے کوئی ایسا فورم نہیں چھوڑا جہاں کشمیریوں کی آواز دنیا بھر تک نہ پہنچائی ہو۔ وزیر اعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم پر ایسی سحر انگیز تقریر کی جس میں اُنھوں نے کشمیریوں کے اوپر ہونے والے ظلم کو دنیا کے سامنے بیان کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے بعد پاکستان نے انٹر پارلیمانی یونین میں بھی کشمیر کا مسئلہ اُٹھایا اور عالمی برادری پر بھی زور دیا ہے کہ وہ مظلوم کشمیریوں کا حق خودِرادیت یقینی بنائیں۔ پاکستان نے دنیا کو باور کروایا کہ کشمیریوں کے ساتھ یہ بدسلوکی ختم کروانے کےلیے بھارت پر زور دینا چاہیے۔

اب دنیا بھی بھارت کے ظلم سے آگاہ ہوچکی ہے اس لیے تو امریکی کانگریس کی خارجہ امور کی ذیلی کمیٹی کے بیشتر قانون سازوں نے بھی مقبوضہ کشمیر پر بھارتی اقدامات پر سوالات اُٹھائے اور مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورت حال پر تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس وقت بھی بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں مشغول ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے ظلم میں اس قدر آگے بڑھ چکا ہے کہ نہتے معصوم کشمیریوں پر ایسے مظالم ڈھا رہا ہے کہ جس کو دیکھ کر انسانیت کا سَر بھی شرم سے جھک گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر:کشمیری مجاہدین کے بھارتی فوج پرتابڑتوڑحملے،تازہ حملے میں‌ بڑا جانی…

سن 1989 سے لے کر اب تک بھارت کی مسلط فورسز نے کم از کم ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا جس میں سے 7 ہزار 130 لوگ وہ تھے جو دوران حراست دم توڑ گئے۔

بھارت ہر کوشش کر رہا ہے کہ کشمیریوں کی آواز کو دبایا جائے تاکہ باہر کی دنیا کو علم نہ ہو سکے کہ وہ وادی میں کیا ظلم ڈھا رہا ہے۔ جیسے ہی پاکستان کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کرتا ہے تو دوسری طرف بھارت لائن آف کنٹرول پر جارحیت شروع کر دیتا ہے جس میں وہ نہتے شہر یوں کو نشانہ بنا تا ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنے کےلیے پاکستان کےخلاف جھوٹا پروپیگنڈا بھی کر تا ہے۔

ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پاکستان سمیت دنیا بھر میں 27 اکتوبر کو مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کےلیے یومِ سیاہ منایا جائے گا۔ اس دن پوری دنیا کو یہی پیغام دیا جائے گا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان اپنے کشمیریوں بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جلسوں، ریلیوں کا اہتمام کرنے کے ساتھ ساتھ بھارت کو یہ پیغام بھی دیا جائے گا کہ پاکستان کشمیریوں پر ہونے والے ظلم سے بہت اچھی طرح واقف ہے اور وہ جتنا بھی ظلم کر ے وہ کشمیریوں سے اُنکی شناخت نہیں چھین سکتا۔

پاکستان ہمیشہ سے کشمیر کے پر امن حل کےلیے کوشاں رہا ہے کیونکہ پاکستان کا یہ ماننا ہے کہ جنو بی ایشیاء میں پائیدار امن کے قیام کےلیے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق حل ہونا بہت ضروری ہے اور پاکستان نیک نیتی کے ساتھ کشمیر کا کیس لڑ کر اس کو اسی کی آزادی دلوا کر رہے گا۔

ابھی حال ہی میں اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان سعودی عرب انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کا معاملہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے تو ہمارا کوئی جھگڑا نہیں ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان صرف ایک مسئلہ ہے اور وہ ہے کشمیر، اگر یہ مسئلہ حل ہوجائے تو ہمارے درمیان اور کوئی مسئلہ نہیں اس وقت پاکستان کی اکثریتی آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے کل رات پاکستان نے بھارت کو میچ میں بری طرح پچھاڑ دیا تاہم ابھی میچ پر بات کرنے کا یہ مناسب وقت نہیں ہے-

Leave a reply