کشمیری ہر حال میں اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے، سردار مسعود خان

0
67

آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کوجارحانہ اقدامات سے روکنے کے لیےعالمی فورمز استعمال کریں گے.

مودی دہشت گرد، حافظ سعید کی باتیں آج درست ثابت ہوئیں، مبشر لقمان

مسئلہ کشمیر پہلے سے زیادہ پیچیدہ، بھارت نے خطرناک کھیل کھیلا، شاہ محمود قریشی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر کے‌ صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت منفی حربوں سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنا چاہتا ہے ،کشمیری ہر حال میں اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے،بھارت طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی جدوجہد کو نہیں دباسکتا،بھارت کشمیریوں پربربریت اورظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے،بھارت کوغلط اقدامات سےروکنےکےلیےموثرسفارت کاری اہم ہے،بھارت کوجارحانہ اقدامات سےروکنےکےلیےعالمی فورمزاستعمال کریں گے،

بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دئیے

سردار مسعود خان نے مزید کہا کہ بھارت کوپاکستان کےخلاف بھی جارحانہ اقدامات سے روکنا ہوگا،دفترخارجہ عالمی فورمز پر بھرپورطریقے سے کشمیر کا معاملہ اٹھارہا ہے،بھارت کسی صورت کشمیریوں سےحق خودارادیت نہیں چھین سکتا ،

پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اورسیاسی حمایت جاری رکھے گا، فردوس عاشق اعوان

واضح رہے کہ بھارتی صدرنےمقبوضہ کشمیر کی 4 نکاتی ترامیم پردستخط کردیئے جس کے بعد بھارتی آئین میں مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہو گئی صدارتی حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیرکی علیحدہ قانون سازاسمبلی ہوگی ، لداخ کومقبوضہ کشمیر سےالگ کردیا گیا بھارتی صدرنے گورنرکا عہدہ ختم کردیا اوراختیارات کونسل آف منسٹرزکوتفویض کر دیئے ،کالے قانون میں مقبوضہ جموں کشمیرآج سےبھارتی یونین کاعلاقہ تصورہوگا ،کالےقانون میں مقبوضہ جموں کشمیراب ریاست نہیں کہلائے گی.

آرٹیکل 35 اے منسوخ ،بھارت نے اعلان کر دیا

آج کشمیریوں کے لئے سیاہ ترین دن، محبوبہ مفتی

قبل ازیں بھارت کے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی قرارداد پیش کی جس پر ایوان میں خوب ہنگامہ ہوا ، راجیہ سبھامیں اپوزیشن نے اسپیکرڈائس کے سامنے احتجاج کیا ، بھارتی وزیرداخلہ کی آرٹیکل 370 اور 35 اےمنسوخ کرنے کی تجویز دی.

 

کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ،کشمیری اراکین کا بھارتی ایوان میں احتجاج

بھارتی ایوان سے دو کشمیری اراکین کو نکال دیا گیا

Leave a reply