باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے تحریک آزادی کشمیر کو کمزور کرنے اور کشمیری نوجوانوں کے عسکریت سے ہٹانے کے لئے منشیات کا ہربہ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے
مقبوضہ کشمیر کے علاقے سائلو پور کی خاتون نگہت بشیر نے جب بھارتی فوج کی جانب سے نوجوانوں کو منشیات دینے پر آواز بلند کی تو بھارتی فوج نے انکے گھر پر چھاپہ مارا اور انکے خاندان کے افراد پر تشدد کیا، انکے گھر میں توڑ پھوڑ کی،
نگہت بشیر کا کہنا تھا کہ کشمیر میں آواز اٹھانا جرم بن گیا، میرے کزنز کو مارا گیا ان پر تشدد کیا گیا، میرے والد دل کے مریض ہیں، انکو ابھی ابھی ہارٹ اٹیک ہوا ہے ان پر بھی تشدد کیا،میرے ساتھ بدتمیزی کی گئی، میں نے کہا کہ کونسی غلطی سی کی ہے؟
#WeStandWithNighatBashir
Kashmiri Girl Nighat Bashir who raised voice against Drug Mafia in Kashmir was badly beaten by Indian Army at her residence Seelo sopore yesterday night. pic.twitter.com/wbCHlco7S5— Mehak Meer (@meer_mehak) June 18, 2020
بھارت کشمیری نوجوانوں کو منشیات کے ذریعہ تباہ کررہا ہے اور کشمیر کی تحریک آزادی کو دبانے کے لئے ان کی زندگیاں داؤ پر لگائی جار ہی ہے، بھارت نے تحریک آزادی کو دبانے کے لئے کشمیری نوجوانوں میں منشیات بانٹنا شروع کر دی تا ہم کشمیری نوجوان بھارت کے جھانسے میں نہیں آ رہے
بھارتی فوج نے کشمیری نوجوانوں کو تباہ کرنے کے لئے نیا ہتھکنڈا تیار کر لیا،فوجی کیمپوں کے ذریعے منشیات کو فروغ دئیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،ناپختہ ذہن نوجوانوں کو ورغلا کر منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے ، بھارت نے اپنی فوج کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں ایک خطرناک کھیل کا آغاز کیا ہے ، کشمیری نوجوانوں کو تباہ کرنے کے لئے وادی میں سرکاری سرپرستی میں بے دریغ منشیات پھیلائی جا رہی ہے ،یہ منشیات فوجی کیمپوں کے ذریعے پھیلائی جاتی ہے ۔
حریت رہنما بھی اس معاملے پر آواز بلند کر چکے ہیں، دوسری جانب بھارتی فوج اور پولیس ڈھٹائی کے ساتھ منشیات کا الزام پاکستان پر عائد کر دیتی ہے اور کہتی ہے کہ پاکستان عسکریت پسندون کی مدد منشیات کے ذریعے کر رہا ہے