کشمیری خاتون نے حج کیلئے جمع کی گئی رقم کرونا فنڈ میں عطیہ کر دی

0
25

ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک مسلمان خاتون نے 11 لاکھ روپےجو انہوں نے حج کا فریضہ انجام دینے کے لئے جمع کئے تھے کورونا وائرس سے نجات کے لئے عطیہ دے کرثابت کر دکھایا ہے کہ پیسہ ہی سب کچھ نہیں ہے

باغی ٹی وی : مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی مسلمان خاتون خالدہ بیگم نے حج کا فریضہ انجام دینے کے لئے 11 لاکھ روپے جمع کئے تھے جو ان کی زندگی بھر کی جمع پونجی تھی کورونا وائرس فنڈ میں دے کر ثابت کر دیا کہ پیسہ ہی سب کچھ نہیں ہے

ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر کی ایک بوڑھی عورت خالدہ بیگم نے دنیا کو ایک بڑا پیغام دیا ہے خالدہ بیگم نے اپنی عمر کے آخری حصے میں ، بالکل اسی طرح جیسے کوئی بھی مسلمان حج کرنا چاہتا ہے تاہم ، ان نے اپنا منصوبہ عالمی وبا کے پیش نظر ہو گیا

خالدہ بیگم نے اس سال حج ادا کرنے کے لئے 11 لاکھ (5 لاکھ INR) کی بچت کی تھی لہذا عالمی وبا کے پیش نظر حج کا فریضہ اس سال اد اکیا جائے گا یا نہیں ابھی تک سعودی حکومت کی طرف سے واضح نظریہ سامنے نہیں آیا تاہم ان حالات کو دیکھتے ہوئے کشمیری خاتون نے اپنی رقم راہ خدا میں خرچ کرنے کا ارادہ کرلیا

گذشتہ 234 دنوں سے کشمیرمیں مکمل طور پر لاک ڈاؤن نافذ ہے ، COVID-19 کے آغاز نے ہندوستان کی ریاست کو مزید مشکلات سے دوچار کردیا ہے انڈیا کو کشمیر کے کرفیو کے بعد سے ہی سیاسی اور معاشرتی طور پر ہنگاموں کا سامنا ہے اس کے برعکس ، خالدہ بیگم جیسے مسلمان مودی کے ہندوتوا کے ایجنڈے کو یاد دلاتے رہتے ہیں کہ ان کا مقابلہ محبت کے ساتھ کیا جائے گا

خالدہ بیگم نے حج کے لئے جمع کیا ہوا کا پیسہ ’خدمت بھارتی‘ کے نام سے فلاحی تنظیم کو دیا ہے جو آر ایس ایس (راشٹریہ سویم سیوک سنگھ) سے منسلک ہے آر ایس ایس بڑے پیمانے پر کشمیریوں اور مسلمانوں کے حقوق چھیننے کے لئے کوشاں ہے

آر ایس ایس کے ایک کارکن نے کہا کہ خالدہ بیگم جی نے ملک میں اچانک پھیل جانے والی کووڈ 19 کے مسکل حالات میں جموں اینڈ کشمیر میں کئے گئے سیوا بھارتی کے فلاحی کاموں سے متاثر ہو کر پانچ لاکھ روپے فنڈ دینے کا اعلان کیا ہے

خالدہ بیگم ایک بڑے دل کی مالک سماجی کارکن ہیں بوڑھی کشمیری عورت ، اپنی عمر کے آخری حصے میں ہونے کے باوجود ، ماضی میں کشمیریوں کے لئے ایک عظیم سماجی کارکن رہی ہیں کشمیری بیوروکریٹس کے کنبے سے تعلق رکھنے والی خالدہ جی میں بے لوث خدمت کرنے رحجان پایا جاتا ہے 79سالہ کشمیری خاتون کا اس بات پریقین ہے کہ اس نے کوویڈ 19 میں اپنی خوشی کے لئے جو رقم دی تھی ، اور وہ بجا طور ان کے حج سے زیادہ منافع ادا کریں گی

یہ وقت انسانیت کی خدمت کرنے کا ہے خواہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب نسل یا فرقہ سے ہو ، ہمایوں سعید

Leave a reply