کرونا وائرس: تہران میں کشمیری طلبا پھنس گئے، شدید پریشانی کا شکار

0
40

تہران :کرونا وائرس: تہران میں کشمیری طلبا پھنس گئے، شدید پریشانی کا شکار،تفصیلات کےمطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر تشویش پائی جارہی ہے اورصحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کے باعث کا خوف دنیا بھر میں بڑھ رہا ہے۔

یہ مرض ایسٹونیا ، ڈنمارک ، جارجیا ، برازیل ، پاکستان ، سویڈن ، ناروے ، یونان ، رومانیہ اور الجیریا کے علاوہ یورپ اور مشرق وسطی میں بھی تیزی سے پھیل گیا ہے۔ایران میں سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے تازہ اعداد و شمار میں 141 تصدیق شدہ واقعات 22 اموات ہوئی ہیں۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق بھارت اپنے شہریوں کو متاثرہ ممالک سے نکالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے لیکن ایران میں کشمیری طالب علم پریشانی اور گھبراہٹ کا شکار ہیں ۔وہ حالیہ کورونا وائرس کی وجہ سے سے ایران کو چھوڑنا چاہتے ہیں اور جلد از جلد وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔

تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز سے ایم بی بی ایس اور ایم ڈی کرنے والے سرینگر کے بہت سے طلبا نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ سفارت خانہ ہمیں یہاں سے نکالے لیکن ہماری درخواستوں پر کوئی غور نہیں کیا جارہا۔ہم 200 سے زیادہ طالب علم ہیں۔ ہمارے والدین پریشان ہیں۔ اور ہم اپنے کمروں تک محدود ہیں۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایران میں ہندوستانی سفارتخانے کو بھیجے گئے ای میل کا جواب دیتے ہوئے یہ کہا گیا کہ انہوں نے ہماری درخواست ایرانی سفارتخانے کو بھیج دی ہے۔ہم نے ٹکٹ بھی بک کروالئے تھے لیکن وہ منسوخ ہوگئے۔طلبا کا کہنا ہے کہ ہمارے والدین پریشان ہیں۔ یونیورسٹی بند ہے ، امتحانات منسوخ کر دئے گئے ہیں۔ ہمیں پروازوں کے لئے ٹکٹس کی بکنگ میں بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

ایک اور طالب علم نے بتایا کہ ہم سب کو انخلا کے بارے میں بھارتی حکومت کے باضابطہ بیان کا انتظار ہے۔ میں نے ہندوستانی سفیرکے ٹوئٹر ہینڈل پر ٹوئیٹ کیا تھا لیکن اس کا جواب نہیں دیا گیا۔
القمرآن لائن کے مطابق ڈی سی ، سری نگر ، ڈاکٹر شاہد چودھری نے تہران میں ہندوستانی طلبا کو ہندوستانی سفارتخانے کی ہیلپ لائن سے رابطہ کرنے کے لئے ٹویٹ کیا تھا۔

Leave a reply