کشمیریوں کو بولنے دو، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مظالم پر ویڈیو جاری کر دی

0
29

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اپنی ویڈیو رپورٹ میں کشمیریوں‌ پر ہونے والے بھارتی مظالم کو بیان کر کے بھارت سرکار کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے 40 روز مکمل ہونے پر ایک ویڈیو جاری کی ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے لاک ڈاون کی وجہ سے 80 لاکھ افراد متاثر ہیں جبکہ موبائل فونز، انٹرنیٹ کنکشن تاحال چالیس روز سے بند ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں آدھی رات کو بھارتی فوج کے چھاپوں، ٹارچر کی رپورٹس آئی ہیں،بزدل بھارتی فوج نہتے کشمیریوں پر آنسوگیس، ربڑ کی گولیاں، پیلٹ گنز کا استعمال کررہی ہے۔ پیلٹ گنز سے متعدد نوجوان زخمی بھی ہوئے ہیں، شہریوں کی بڑی تعداد نظربند ہیں

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ڈاکٹرز، صحافی، سیاسی رہنما اور کارکنان زیرحراست ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ختم کرے اور کشمیریوں کو بولنے کا موقع دے. کشمیری خاندان والے اپنے پیاروں سے بات نہیں کر پا رہے، قابض سرکار نے مکمل طور پر انفارمیشن پر کنٹرول رکھا ہوا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 41 روز ہو گئے ہیں،بھارتی حکام نے گذشتہ 40 روز میں دس ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا جن میں سابق وزرا اعلی سمیت 200 سے زائد سیاستدان شامل ہیں .بھارتی فوج نے 3 ہزار سے زائد کشمیریوں کو سنگ بازی کے الزام میں گرفتار کیا، ڈیڑھ سو سے زائد کشمیریوں کو عسکریت پسندوں سے تعلق کے الزام پر گرفتار کیا گیا ہے.

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایسی بات کر دی کہ مودی سرکار کو ہلا کر رکھ دیا، کیا کہا؟ جانیے تفصیل میں

لاکھوں لوگوں کو ادویات اور اشیائے خوراک تک رسائی نہیں جب کہ انٹرنیٹ اور موبائل سروسز مسلسل بند ہیں، اس کے علاوہ سکیورٹی فورسز اور مقامی کشمیریوں کے درمیان جھڑپیں معمول بن چکی ہیں. تعلیمی ادارے تا حال بند ہیں، سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فوج کشمیری خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بناتی ہے، کشمیر میں چھ ہفتے گزر گئے کشمیریوں‌کو نماز جمعہ مسجد میں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی.

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رواں برس ماہ جون میں 44 صفحات پر کشمیر کے حوالہ سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے 2012 سے 2018 کے دوران 210 کشمیری قیدیوں کے مقدمات کا جائزہ لیا ، جن میں سے ستر فیصد مقدمات میں کشمیریوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا ، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا کہ حریت رہنما مسرت عالم جو ابھی تک جیل میں‌ہیں عدالت نے 28 بار ان کی نظربندی ختم کی اور رہا کرنے کا حکم دیا لیکن بھارت سرکار نے مسرت عالم کو رہا نہیں کیا، کشمیر کے مقامی وکلاء نے ایمنسٹی انٹرنیشنل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سرکار کشمیریون کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ہی گرفتار کرتی ہے کیونکہ اس میں عدالت میں زیادہ جواب نہیں دینا پڑتا.

واضح رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس رپورٹ سے متعلق سری نگر میں پریس کانفرنس کرنا تھی، مگر ایمنسٹی انٹرنیشنل کو اجازت نہیں دی گئی تھی جس کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میڈیا کو جاری کر دی .

واضح رہے کہ پبلک سیفٹی ایکٹ بھارت سرکار کا بنایا گیا ایک ایسا قانون ہے جس کے تحت کسی بھی شخص کو کوئی تسلیم شدہ جرم کئے بغیر نظر بند رکھا جاتا ہے. بھارتی سپریم کورٹ نے بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کوغیرقانونی قرار دیا ہے لیکن اس کے باوجود بھارت سرکار کشمیر مین یہ قانون استعمال کر رہی ہے

Leave a reply