کثیرالملکی بحری مشق امن۔ 21 کی افتتاحی بریف کا انعقاد

0
35

کثیرالملکی بحری مشق امن۔ 21 کی افتتاحی بریف کا انعقاد

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کثیرالملکی بحری مشق امن21 کی میڈیا بریف آج فلیٹ ہیڈ کوارٹرز کراچی میں منعقد ہوئی۔ کمانڈر پاکستان فلیٹ رئیر ایڈمرل نوید اشرف نے میڈیا کے نمائندوں کو مشق کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

”امن کے لیے متحد” کے نعرے کے تحت پاک بحریہ کی جانب سے امن مشق پاکستان کے مثبت امیج کو اجاگر کرنے کے لئے ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے۔ یہ مشق علاقائی امن و استحکام ، سمندری حدود میں دہشت گردی کے خلاف عزم ، محفوظ اور پائیدار سمندری ماحول کو برقرار رکھنے کے لئے باہمی تعاون اور سب سے بڑھ کر علاقائی اور دیگربحری افواج کے مابین باہمی آپریشنز کی استعداد کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

پاکستان دہشت گردی اور ظلم کے خلاف جنگ میں لاتعداد قربانیوں اور نقصانات کے باوجود ثابت قدم رہا ہے۔ حالیہ وبائی مرض کرونا نے پہلے سے ہی پیچیدہ سیکیورٹی کے معاملات میں ایک اور جہت شامل کردی ہے۔ تاہم ، ہماری قیادت کے بروقت اور درست فیصلوں نے ہمیں مستحکم رکھا ہے۔ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اورمتعدد چیلنجز کے خلاف اپنا بھرپورکردار ادا کرتا رہے گا۔ کسی بھی بحری ریاست کی طرح پاکستان بھی سمندری شعبے میں کئی اہم مفادات کا حامل ہے۔ محفوظ اور جرائم سے پاک سمندروں سے ہمارے مفادات تین واضح حقائق سے وابستہ ہیں: اول، تجارت کے لئے سمندروں پر ہمارا غیرمعمولی انحصار ، دوم سی پیک پراجیکٹ کو فعال بنانا؛ اورسوئم عالمی توانائی کی شاہراہ پر ہمارا اہم اسٹریٹجک مقام ۔ مجموعی طور پر یہ حقائق سمندری استحکام کو ہماری قومی سلامتی کا ایک اہم پہلو بناتے ہیں۔ چونکہ ہم صدیوں پرانے قول "sea unites while land divides” پر یقین رکھتے ہیں لہذاپاکستان سمجھتا ہے کہ سمندری تحفظ صرف اپنے لئے ہی نہیں بلکہ دیگر تمام ممالک کے لئے بھی اہم ہے جن کی خوشحالی اور ترقی سمندر کے ساتھ وابستہ ہے۔

مل جل کر کام کرتے ہوئے ہمیں یہ ذہن نشین رکھنا چاہیے کہ موجودہ عالمی سمندری ماحول روایتی اور غیر روایتی خطرات سے بھرا ہوا ہے جس کے لیے دوستانہ بحری افواج کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے۔ کوئی بھی ملک اکیلے مختلف قسم کے خطرات یا روزانہ کی بنیاد پر ابھرنے والے نئے خطرات سے نبرد آزما نہیں ہو سکتا۔ اس طرح خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ میری ٹائم سیکیورٹی انتہائی اہمیت حاصل کر چکی ہے۔

کمانڈر پاکستان فلیٹ نے کہاکہ پاکستان بحریہ مشترکہ میری ٹائم سیکیورٹی کے تصور پر پختہ یقین رکھتی ہے اور اسی وجہ سے وہ 2004 کے بعد سے دیگر بحری افواج کے ساتھ سمندری اورانسداد قزاقی آپریشنز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے۔2018 کے بعد سے ، پاک بحریہ علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی پیٹرولز جاری رکھے ہوئے ہے ، جس میں پاک بحریہ کے بحری جہاز بحر ہند کے اہم علاقوں میں مستقل طور پر اپنی موجودگی کو برقرار رکھتے ہیں تاکہ وہ سمندر میں نظم و ضبط کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ مشق امن شرکا ءکو ایسے ہی اجتماعی ردعمل کے لئے تعاون کے متعدد مواقع فراہم کرتی ہے۔ ،امن مشق 21 علاقائی ہم آہنگی، باہمی تعاون کو فروغ دینے اور کثیر الجہتی خطرات کے خلاف متحدہ عزم کے اظہار کی ایک کوشش ہے۔

اس سال ،ساتویں امن مشق رواں ماہ منعقد ہوگی، جہاں سمندری اور فضائی اثاثوں ،اسپیشل آپریشنزفورسز / میرین ٹیموں اور مبصرین / سینئر افسران کے ساتھ تقریبا 45 ممالک حصہ لے رہے ہیں۔ مشق امن 21 دو حصوں پر مشتمل ہے،ہاربر اور سی فیز۔ ہاربر پر ہونے والی سرگرمیوں میں سیمینار، مباحثے، مظاہرے اور بین الاقوامی مبصرین کی ملاقاتیں شامل ہیں۔جبکہ بحری قذاقی اور دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی،فائرنگ اور سرچ اینڈ ریسکیوآپریشنز سی فیز میں ہونے والی نمایاں سرگرمیاں ہیں۔سی فیز اور مشق امن 21 کا سب سے اہم اور نمایاں پہلو انٹر نیشنل فلیٹ ریویو ہے جس کا جائزہ ملکی اور غیر ملکی معززین اور مندوبین لیں گے۔

ایڈمرل نوید اشرف نے بتایا کہ مشق امن21 استحکام، امن اور خوشحالی کے مشترکہ مقاصد کے حصول اورباہمی معلومات کے تبادلے، باہمی اتفاق رائے اور شریک ممالک کی بحری افواج کے مشترکہ مفادات کو اجاگر کرنے کے لئے مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشق اس امر کی عکاس ہے کہ مختلف قومیں نئے تعلقات کے قیام، باہمی تعاون کے جدید طریقے اور موجودہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے ایک تعمیری کردار ادا کر سکتی ہیں۔مشق امن 21 کا مقصدفاصلے کم کرنااور مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے باہمی تعاون کا فروغ ہے اور موثر میڈیا کوریج بحری امن کے لئے پاک بحریہ کی کاوشوں اوراس مشق کے اصل مقصد "امن کے لئے متحد” کو بہتر طور پر اجاگر کر سکتی ہے۔

Leave a reply