قصور میں 13 ہزار ماہوار کے ملازم 4 ماہ سے تنخواہوں سے محرام
قصور
ڈی ایچ کیو ہسپتال قصور کے نجی سیکیورٹی و صفائی ملازمین کا PMU ( پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ) کے خلاف احتجاج، محض 11 سے 13 ہزار ماہوار لینے والے غریب ملازمین چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم
تفصیلات کے مطابق سابقہ دور حکومت میں PMU (پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ) نامی ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جو کہ کنٹریکٹ پر ملازمین کو بھرتی کرکے سرکاری اداروں کو ملازمین مہیا کرتا ہے
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال قصور کی سیکیورٹی و صفائی کی ذمہ داری بھی اسی پی ایم یو ادارے سے وابستہ ایک نجی کمپنی سے ہے جو اپنے ملازمین کو 11 ہزار سے 13 ہزار روپیہ ماہوار دیتی ہے
تاہم ڈی ایچ کیو ہسپتال قصور کے ملازمین کو گزشتہ چار ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں جس پر ملازمین نے آج صبح ڈی ایچ کیو ہسپتال قصور میں پی ایم یو کے خلاف احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ ان کو ان کی سابقہ تنخواہیں دی جائیں
واضع رہے کہ وزیراعظم پاکستان کے احکامات کی روشنی میں کم ازکم تنخواہ 20 ہزار روپیہ ہے مگر اس کے باوجود پی ایم یو کی طرف سے سیکیورٹی گارڈز و عملہ صفائی کو ماہانہ 11 سے 13 ہزار روپیہ دیا جاتا ہے جو کہ اس دور مہنگائی میں ایک مذاق کی طرح ہے اس کے باوجود مجبور سیکیورٹی گارڈز و عملہ صفائی ایمانداری سے کام کرتا ہے
ہسپتال سیکیورٹی و صفائی ملازمین کے ساتھ ساتھ قصور شہر کی صحافی،سیاسی،سول سوسائٹی و وکلاء برادری نے بھی عملہ کی تنخواہوں کی ادائیگی اور عملہ کی تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ کیا اور کم تنخواہوں اور کئی ماہ سے نا ادا کی گئی تنخواہوں پر وزیراعلی پنجاب سے پی ایم یو کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے