کینیا کے نیوی کمانڈر کا نیول ہیڈ کوارٹر کا دورہ، نیول چیف سے ملاقات، ہوں گی مزید اہم ملاقاتیں

0
30

کینیا کے نیوی کمانڈر کا نیول ہیڈ کوارٹر کا دورہ، نیول چیف سے ملاقات، ہوں گی مزید اہم ملاقاتیں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کمانڈر کینیا نیوی، میجر جنرل لیوی فرینکلن مگالو نے نیول ہیڈ کوارٹرز، اسلام آباد کا دورہ کیا اور چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی سے ملاقات کی۔

نیول ہیڈ کوارٹرز آمد پر پاک بحر یہ کے سربراہ نے معزز مہمان کا پر تپاک استقبال کیا اور پاک بحریہ کے چاک و چوبند دستے نے معزز مہمان کوگارڈ آف آنر پیش کیا۔ کینیا نیوی کے سربراہ نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی بعدازاں نیول ہیڈکوارٹرز میں تعینات پرنسپل اسٹاف آفیسرز سے بھی معزز مہمان کا تعارف کروایا گیا۔

میجر جنرل لیوی فرینکلن مگالو نے چیف آف دی نیول اسٹاف سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران، سکیورٹی، استحکام اور باہمی دلچسپی کے امور سمیت دو طرفہ دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔نیول چیف نے دہشت گردی کے خلاف پاک بحریہ کے عزم و کارکردگی اور میری ٹائم سکیورٹی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں کی جانے والی کاوشوں کو اجاگر کیا۔ نیول چیف نے پاک بحریہ کے بحری جہازوں پی این ایس معاون اور پی این ایس اصلت کے ممباسا دورے پر کی جانے والی مہمان نوازی پر مہمان خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔

کمانڈر کینیا نیوی نے پاکستانی بحری جہازوں کی جانب سے ممباسا میں میڈیکل کیمپ کے انعقاد کو سراہا، اس میڈیکل کیمپ سے ہزاروں مریض مستفید ہوئے۔پاک بحریہ کے جنگی جہازوں نےکینیا کے بحری جہاز جسیری کے ساتھ مشق بھی کی۔ دونوں معزز شخصیات نے مختلف شعبوں میں دفاعی اشتراک کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

معزز مہمان کو پاک بحریہ کے نقطہ نظر کے تحت بحر ہند کے خطے میں سکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی اس کے ساتھ ساتھ انھیں بھارتی آئین کی دفعہ 370 اور 35-A کو منسوخ کیے جانے کے بعد کشمیریوں کی حالت زار اور پاکستان کی کشمیریوں کی حق و انصاف پر مبنی جدوجہد کی مسلسل حمایت سے آگاہ کیا گیا۔

دوران قیام ، کمانڈر کینیا نیوی وار کالج لاہور اور پاکستان نیوی کے آپریشنل / ٹریننگ یونٹس، جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر کراچی کا دورہ بھی کریں گے علاوہ ازیں معزز مہمان کمانڈر پاکستان فلیٹ، کمانڈر کوسٹ اور کمانڈر کراچی سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

کمانڈر کینیا نیوی کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان بالعموم اور دونوں افواج کے مابین بالخصوص دفاعی تعلقات کو مزید وسعت ملے گی۔

Leave a reply