کیڑوں والی گندم کی امپورٹ پر وفاقی وزیر رانا تنویر کانوٹس،انکوائری کمیٹی تشکیل

gandum

کیڑوں والی گندم کی امپورٹ پر وفاقی وزیر رانا تنویر نےنوٹس لے لیا،

2024 /2023 میں امپورٹ کی جانے والی گندم جس میں کیڑوں کی نشان دہی پر رانا تنویر نے اعلی سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے، ترجمان فوڈ سیکیورٹی کے مطابق تین رکنی کمیٹی کی سربراہی فوڈ کمشنر سید وسیم الحسن کریں گے ،وفاقی وزیر رانا تنویر کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کیڑوں والی گندم امپورٹ ہونے کی شفاف تحقیقات کرے گی ،کمیٹی ناقص اور کیڑوں والی گندم کی امپورٹ پر ایک جامع رپورٹ پیش کرے گی، ناقص اور غیر معیاری گندم کی امپورٹ میں کون ملوث ھے اس کی شفاف تحقیقات کی جائے گی،

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار اینڈ فوڈ سیکورٹی رانا تنویر کا کہنا تھا کہ کسی صورت میں کسانوں کا استحصال قابل قبول نہیں ہے،پاسکو کی جانب سے گندم کی خریداری کو شفاف بنانے کیلیے ایک مربوط حکمت عملی تشکیل دی ہے،گندم کی خریداری کو شفاف بنانے کیلیے تمام تر ضروری اقدامات کو یقینی بنارہے ہیں،کسان اور کاشتکار زراعت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،کسان خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا

گندم درآمد سیکنڈل، شہباز شریف کا نام بھی آنے لگا

گندم بحران کا زمہ دار کون ، قائد ن لیگ نے پیر کو وزیر اعظم کو بلا لیا,

نیب گندم اسکینڈل کا فوری نوٹس لے،شیخ رشید

وزیراعظم نے کسانوں کی شکایات کالیا نوٹس،فوری گندم خریداری کی ہدایت

چنیوٹ: گندم کی قیمت 5000 فی من مقرر کی جائے،کسانوں کا مطالبہ

حکومت نے گندم کی درآمد اور آٹا کی برآمد کی اجازت دیدی

گندم کی قیمت میں مزید کمی کے امکانات موجود

گندم درآمدی اسکینڈل کی تحقیقات کے معاملے میں اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب 51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کی گئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ 13 ہزار سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجود گندم درآمد کی گئی، وزیراعظم شہباز شریف کو بھی گندم کی درآمد کے حوالے سے لاعلم رکھا گیا، وزیراعظم نے لاعلم رکھنے پر سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کو عہدے سے ہٹایا، گندم کی درآمد نگران حکومت کے فیصلے کے تحت موجودہ حکومت میں بھی جاری رکھی گئی، وزارت خزانہ نے نجی شعبے کے ذریعے 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی، وزارت خزانہ نے ٹی سی پی کے ذریعے گندم درآمد کرنے کی سمری مسترد کی، درآمدی گندم بندرگاہ پر 93 روپے 82 پیسے فی کلو میں پڑی، وزارت بحری امور کو درآمدی گندم کی بندرگاہوں پر پہنچ کر ترجیح دینے کی ہدایت کی گئی، اجازت نامے میں ضرورت پڑنے پر سمری پر نظرثانی کا بھی آپشن رکھا گیا، گزشتہ سال صوبوں سے گندم کی خریداری کا ہدف 75 فیصد حاصل ہوا تھا، نگران حکومت کے دور میں 200 ارب روپےسے زیادہ کی گندم درآمد کی گئی

Comments are closed.