خبر دار،سرمایہ کاری کرنے سے پہلے سوچ لیں، نیب کا عوام کو مشورہ

0
35

خبر دار،سرمایہ کاری کرنے سے پہلے سوچ لیں، نیب کا عوام کو مشورہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی احتساب بیوروکے چئیرمین جناب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اجلاس نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں نیب کے تمام علاقائی بیورو ز میں غیر قانونی ہاؤ سنگ /کوآپریٹوسوسائٹیوں سے متعلق جاری نیب کی اب تک کی تحقیقات کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب کے علاقائی بیورو ز میں غیر قانونی ہاؤ سنگ /کوآپریٹوسوسائٹیوں سے متعلق تحقیقات کے نتیجہ میں متاثرین کو اربوں روپے کی رقوم نہ صرف واپس کی جا چکی ہیں جس پر متاثرین نے غیر قانونی ہاؤ سنگ /کوآپریٹوسوسائٹیوں سے ان کی لوٹی گئی رقوم کی باعزت واپسی پر چئیرمین نیب جناب جسٹس جاوید اقبال کاشکریہ ادا کیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ بعض ہاؤ سنگ /کوآپریٹوسوسائٹیاں متعلقہ ریگولیٹرز سے لے آؤٹ پلان اور این او سی کی منظوری اور مطلوبہ زمین نہ ہونے کے بغیر نہ صرف پر کشش تشہیری مہم کے ذریعے عوام الناس کو مبینہ طور پردھوکہ دہی کے ذریعے لوٹنے اور جعلی فائلز بیچنے میں مصروف ہیں جو کہ ہاؤ سنگ سوسائٹیز کے قوانین کی نہ صرف صریحاََ خلاف ورزی ہے بلکہ متعلقہ شہروں کے ریگو لیٹرز کی مبینہ خاموشی اور قانون کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال نہ کرنے اورفرائض سے غفلت کے زمرے میں آتی ہیں۔

چئیرمین نیب جناب جسٹس جاوید اقبال نے نیب کے تمام ڈی جیز کو ہدایت کی کہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز/کو آپریٹو سوسائٹیز کے خلاف نیب میں جاری تحقیقات مقررہ وقت کے اندر مکمل کی جائیں تاکہ متاثرین کو ان کی عمر بھر کی لوٹی گئی رقوم بر وقت واپس کی جاسکیں۔مزید بر آں کسی بھی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی/کو آپریٹو سوسائٹی کے خلاف تحقیقات شروع کرنے سے پہلے آئین اور قانون کے تما م تقاضوں کو مد نظر رکھا جائے۔

نیب عوام کو ان کے بہترین مفاد میں آگاہ کرتا ہے کہ جب تک کسی ہاؤسنگ سوسائٹی/کو آپریٹو سوسائٹی نے قانونی طور پر متعلقہ ریگولیٹر سے منظوری حاصل نہ کی ہو اور اس کے پاس مطلوبہ زمین اور قانونی طور پر تما م کاغذات موجود نہ ہوں اس وقت تک اپنی سرمایہ کاری اس جعلی ہاؤسنگ سوسائٹی/کو آپریٹو سوسائٹی میں نہ کریں کیونکہ نیب کوہاؤ سنگ /کوآپریٹو سوسائٹیوں کے بارے میں ہزاروں کی تعداد میں شکایات موصول ہو رہی ہیں۔جس کی وجہ سے نیب نے عوام کو متنبہ کرنا ضروری سمجھا ہے۔

Leave a reply