خلیل الرحمان قمر کے اغوا کی کہانی،مکمل حقائق،ڈرامہ نگاری سے ڈرامائی بیان

10 مہینے قبل
تحریر کَردَہ
khalil qamar

مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر اپنے وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھاکہ اچھی خبر یہ ہے کہ جن لوگوں نے خلیل الرحمان قمر پر تشدد کیا، حبس بے جا میں رکھا، انکو پکڑ لیا گیا، 12 افراد کو پکڑ ا گیا جن میں خواتین بھی ہیں،یہ واقعہ آئی اوپنر ہے سوسائٹی کے لئے کہ ہم کس قدر گر گئے ہیں، خلیل الرحمان قمر کی وجہ سے یہ واقعہ مشہور ہوا، آئے روز ہم سنتے ہیں کہ لڑکی نے سڑک پر لفٹ لی اور آگے جا کرقمیض کا کپڑا پھاڑ دیا اور بلیک میل کیا کہ اتنے پیسے دو ورنہ شور مچا دوں گی،یہ جب سے موبائل کیمرہ آیا ہے ہر آدمی ایک انویسٹی گیٹو صحافی بن گیا ہے اور اپنے طریقے سے استعمال کر رہا ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ کیفے میں یہ نوجوان لڑکے لڑکیاں ملتے تھے، کہا جاتا ہے کہ یہ آئس کا نشہ کرتے تھے ،غریب آئس کا نشہ کرتا ہے، اس روز دو لوگ تھے حسن شاہ اورایک اور ، ٹی وی دیکھ رہے تھے جس میں خلیل الرحمان قمر کا پروگرام چل رہا تھا جس میں وہ حسب عادت تبرا کر رہے تھے خواتین کے حوالہ سے وہ کئی باری گھٹیا گفتگو کر چکے ہیں جس کی ہمارے معاشرے میں گنجائش نہیں، ہمیں سب کی عزت کرنی چاہئے، انہوں نے پلان بنایا کہ یہ خلیل الرحمان قمر امیر بڑا ہے،ا سکو سبق بھی سکھانا ہے، اسی کو اغوا کرتےہیں وہاں سے ساری پلاننگ شروع ہوئی،اس گینگ کے مزید لڑکے،لڑکیاں شامل ہو جاتی ہیں، آمنہ بھی مرکزی کردار بن جاتی ہے اس منصوبے کے تحت خلیل الرحمان قمر کہتےہیں کہ مجھے فون آیا اور خاتون نے کہا کہ میں لندن سے آئی ہوں، فین ہوں، ڈرامہ یا فلم بنانا چاہتی ہوں،صبح ساڑھے چار بجے وہاں چلا گیا، کمال کی بات ہے ،اتنی صبح ریلوے یا ایئر پورٹ جا رہے ہیں یا ہسپتال چیک اپ کروانے جا رہے ہیں؟ کسی کو ملے بھی نہیں اور پہلی بار اسکے گھر جا رہے ہیں، خلیل الرحمان قمر نے وضاحت دی کہ ڈاکٹر نے دھوپ پر نکلنے سے منع کیا، یہ ڈاکٹر کون ہے، بیماری کیا ہے، میری سمجھ سے باہر ہے،مجھے حیرانگی ہوئی،اور پھر جب یہ پریس کانفرنس کر رہے تھے تو میں نے اپنی ٹیم سے خاص طور پر پوچھا کہ ٹائم کیا ہے، تو مجھے بتایا گیا کہ دوپہر ڈیڑھ بجے کا ٹائم ہے،وہ دوپہر میں جا رہے ہیں پریس کانفرنس کی، وہاں گئے ہوں پھر واپسی ہوئی ہو گی، جسم کو کچھ نہیں ہوا،کوئی مسئلہ نہیں ہوا، یہ کس قسم کی بیماری اور ڈرامے ہیں،بیماری بھی ایسی کہہ رہے جو شاید انگریزوں کو ہوتی ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ڈرامہ نگار ہیں تو ڈرامائی تشکیل دینا انہیں آتی ہے، آمنہ عروج بھی رات و رات امیر ہونا چاہتی ہیں ، انہوں نے ہنی ٹریپ کا پروگرام بنایا اور موصوف ٹریپ ہو گئے، 75 سال عمر ہے، موصوف کو سوچنا چاہئے تھا،بقول انکے کہ جیسے ہی میں اندر گیا لڑکے اندر آئے اور مارپیٹ کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر کہیں اور جگہ لے گئے، حبس بے جا کا طویل سلسلہ، ایک جگہ سے دوسری جگہ، لاتیں،مکے یہ سب چلتا رہا، ایک آدھا فائر بھی چلا جو ٹانگ کے قریب سے گزرا، دوسرے جو لوگ ہیں وہ کہتے ہیں کہ خلیل الرحمان قمر کو جب فائر کی آواز آئی تو ان کی حالت غیر ہو گئی تھی، انکو لگا کہ انکا ہارٹ فیل نہ ہو جائے،اسی لئے فوری کہا کہ ایک کروڑ تاوان کی بجائے دس لاکھ کر دیں،پولیس نے جلدی کاروائی کی، اے ٹی ایم کے کیمرے دیکھے، پھر ملزمان کی گرفتاریاں شروع ہوئیں،سب پکڑے گئےلیکن سوال یہ ہے کہ یہ سب کچھ ہوا کیوں، ایک تو یہ کہ ہمارے معاشرے میں ہوا، دوسرا خلیل الرحمان قمر کی کمزوری ہر ایک کو پتہ ہے کہ وہ کچھ معاملات میں کتنے کمزور ترین انسان ہیں،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اس سارے ڈرامے سے ریکور کرنے میں خلیل کو پانچ دن لگے، میرا خیال ہے کہ اب خلیل کو ٹراما اور ڈرامہ کا مطلب بخوبی سمجھ آ گیا ہے،مجھے بتایا گیا ہے کہ خاتون نے جو گھر رینٹ پر لیا ہوا تھا وہ اسی مقصد کے لئے تھاوہاں کیمرہ وغیرہ ضرور ہو گا، یہ دیکھیں کہ خلیل الرحمان قمر کے لئے بھی ایک سبق ہے، کچھ عرصہ پہلے انہوں نے کہا تھا کہ عورتیں مرد کے برابر نہیں اگرہیں تو اغوا کر کے دکھائیں، اس طرح کی فضول باتیں کی تھیں تو وہ ہو گیا، آمنہ نے کر دیا، کسی کو کمتر نہیں سمجھنا چاہئے، میں کسی مجرم کی تعریف نہیں کر سکتا ،میں تشدد کی مذمت کروں گا، خلیل پر ہونے والے تشدد کی بھی مذمت کر رہا ہوں، لیکن کہتاہوں کہ دیکھیں کمزوری کیا ہے کہ صبح ساڑھے چار بجے پہنچ گئے، او ر ڈاکٹر ایسا پیدا کر دیا جیسے نواز شریف کا ڈاکٹر ہے،

خلیل الرحمان قمر کے اغوا کے پیچھے کون؟

خلیل الرحمان قمر پر تشدد میں ملوث خاتون سمیت 12 ملزمان گرفتار

خلیل الرحمان قمر کی برابری کی خواہش آمنہ نے پوری کر دی

خلیل الرحمان قمر کی نازیبا ویڈیو،تصاویر بھی خاتون کے پاس موجود ہیں،دعویٰ

خلیل الرحمان قمر سے فون پر چیٹ،تصاویر کا تبادلہ،پھر اس نے ملنے کا کہا،ملزمہ کا بیان

خواتین آدھے کپڑے پہن کر مردوں‌کو ہراساں کررہی ہیں خلیل الرحمان قمر

سونیا کی جرائت کیسے ہوئی وہ کہے کہ اس نے میرے پاس تم ہو رد کیا خلیل الرحمان قمر

اچھی بیوی کون ہوتی ہے خلیل الرحمان قمر نے بتا دیا

خلیل الرحمان قمر نے پہلا لو لیٹر کس کو اور کس عمر میں لکھا

خلیل الرحمان قمر کو اپنے حسن کی اداؤں سے لوٹنے والی آمنہ کی تصاویر

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اہم خبریں