بھارتی پنجاب میں خالصتان تحریک کی بڑھتی مقبولیت سے مودی سرکار شدید خائف

بھارتی پنجاب میں خالصتان تحریک کی بڑھتی مقبولیت سے مودی سرکار کی راتوں کی نیند حرام ہو گئی-

باغی ٹی وی : بھارتی پنجاب سے عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلی کی خالی کردہ لوک سبھا کی نشست پر خالصتان تحریک کے سرگرم رہنما سمرن جیت سنگھ کامیاب ہو گئے

سمرن جیت سنگھ نے کامیابی کے بعد سکھوں کے حقوق کی جنگ لڑنے پر بھنڈرانوالہ سے لیکر سدھوموسے والا تک تمام سکھ شہدا کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنی کامیابی کو شہدا کی قُربانیوں کا ثمر قرار دیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ سکھ تحریک اب جس مرحلے پر داخل ہو چکی ہے بھارتی حکومت ان کے ساتھ کشمیریوں، ماؤنواز یا نکسلائیٹ کارکنوں والا سلوک نہیں کر سکتی جن کو بھارتی فوج نے سیدھی گولیاں کا نشانہ بنایا اور کوئی انکوائری کروانا بھی گوارہ نہیں کیا ۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ لوک سبھا میں ان مظلوموں کی بھی آواز بنیں گے۔

اُدھر بھارتی حکومت تحریک میں شدت آنے پر شدید خائف ہے-

بھارتی حکومت نے نے حال ہی میں قتل ہونے والے سکھ گلوکار سدھو موسے والا کا گانا یوٹیوب سے ہٹوا دیا ہے جس میں پنجاب کے سکھ کسانوں کو دریائی پانی کا حصہ نہ دینے کا مسئلہ اجاگر کیا تھا۔

کورونا وائرس سے 2 مریض جاں بحق،384 نئےکیسز رپورٹ

بھارتی حکومت نے پاکستان کا دورہ کرنے والے سکھ زائرین پر بھی پابندی لگا دی ہے کہ وہ پاکستان میں کسی میزبان کے گھر میں قیام نہیں کر سکتے بصورتِ دیگر اُنکو بلیک لسٹ میں ڈال کر مقدمات چلاۓ جایئں گے پاکستان کا دورہ کرنے والے سکھ زائرین صرف گردواروں میں ہی قیام کرسکتے ھیں۔

تمام ریاستی حکومتوں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے صوبے میں متعلقہ سکھ اور ہندو تنظیموں کو اس بارے آگاہ کریں ، خلاف ورزی کرنیوالے یاتریوں کو آئندہ کے لئے بلیک لسٹ قراردے دیا جائے گا۔

ادھرپاکستان سکھ گورودوارہ پر بندھک کمیٹی نے بھارتی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم مہمان نواز ہے، اپنے گھر آنیوالوں کو عزت اور احترام دینا ہمارے خون میں شامل ہے۔

پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران تھوڑ پھوڑ کیس: شیخ رشید کی ضمانت قبل ازگرفتاری منظور

کمیٹی کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومتی ایسے ہتھکنڈوں سے نفرتوں کے بیج بوناچاہتی ہے ،پاکستان بھارتی کی طرف سے کرتارپور راہداری کے راستے گورودوارہ دربارصاحب آنیوالے بھارتی اورپاکستانی یاتریوں کے میل ملاپ کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈے کوبھی مسترد کرچکا ہے.

واضع رہے کہ پاکستان آنیوالے سکھ اور ہندویاتری اپنے مذہبی اور مقدس مقامات کی یاترا کے علاوہ پاکستان میں اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے مہمان بھی بنتے ہیں، جب کہ کئی یاتریوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ یہاں پاکستان میں اپنے آباواجداد کے آبائی گاؤں، علاقے کو دیکھ سکیں پاکستانی حکام سے اجازت لیکر وہ لوگ اپنے آبائی علاقوں کو بھی دیکھ لیتے ہیں جہاں ان کی مہمان نوازی کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی اداروں کی طرف سے یہ ایڈوائزری ایسے وقت میں جاری کی گئی جب بھارت سے 495 سکھ یاتریوں کا جتھہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی منانے آج 21 جون کو پاکستان آرہا تھا۔

تمام رکاوٹوں کے باوجود سمرن جیت سنگھ کی کامیابی سکھوں کی اپنے آزاد وطن خالصتان کے لئے جمہوری جدوجہد کا آئینہ دار ہے۔

کولمبیا:بل فائٹنگ کے دوران اسٹینڈ گرنے سے 5 افراد ہلاک ،500 زخمی

Comments are closed.