بی بی سی نے اپنی چار خواتین نیوز پریزنٹرز کے ساتھ روزگار سے متعلق مقدمات میں تصفیہ کر لیا ہے، جن میں عمر اور صنفی امتیاز کے الزامات شامل تھے،
پریزنٹرز انیتا میک وی، کرین جینونے، کاشیا مادیرا اور مارٹین کروکسال نے بی بی سی کے خلاف ایک درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت اگلے ہفتے ہونا تھی۔ مس میک وی، مس کروکسال اور مس مادیرا نے عمر، جنس، یونین کی رکنیت اور اجرت کے حوالے سے امتیازی سلوک کا دعویٰ کیا تھا، جبکہ مس جینونے نے عمر، جنس اور اجرت کی بنیاد پر امتیاز کا الزام لگایا تھا۔یہ بات سمجھی جاتی ہے کہ اس تصفیہ میں کسی بھی قسم کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی اور تین ہفتے کی ٹریبونل سماعت اب نہیں ہوگی۔ایک بیان میں پریزنٹرز نے کہا: "ہم تصدیق کرتے ہیں کہ ہم نے بی بی سی انتظامیہ کے ساتھ ایک ایسا حل نکالا ہے جو ہمارے روزگار سے متعلق دعووں کے سلسلے میں ٹریبونل کی ضرورت کو ختم کر دیتا ہے۔”تقریباً تین سال تک جاری رہنے والا ایک طویل عمل اب مکمل ہو گیا ہے۔ ہمیں ملنے والی حمایت نے ہمیں بے حد متاثر کیا ہے۔
بی بی سی کے ترجمان نے کہا: "ہم نے احتیاط سے غور کرنے کے بعد ایک تصفیہ تک پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے، جو چار ملازمین کے ساتھ طویل قانونی کارروائی کو ختم کرتا ہے اور بی بی سی کے لیے مزید اخراجات سے بچاتا ہے۔”ایسا کرتے ہوئے، ہم نے کسی بھی قسم کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی ہمارے خلاف پیش کیے گئے کسی بھی دلائل کو تسلیم کیا ہے۔ ہم محض ان تمام کارروائیوں کو ختم کر رہے ہیں تاکہ تمام فریقین آگے بڑھ سکیں۔
مس میک وی نے بی بی سی میں اکتوبر 1995 سے کام شروع کیا اور 2006 سے بی بی سی نیوز چینل اور بی بی سی ورلڈ نیوز کی چیف پریزنٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں، اور وہ بی بی سی نیٹ ورک نیوز پر بھی نظر آ چکی ہیں۔مس جینونے نے جنوری 2005 میں بی بی سی میں شمولیت اختیار کی اور اپریل 2008 میں مستقل رکن بن گئیں۔ وہ بی بی سی ورلڈ نیوز اور بی بی سی نیوز چینل کی چیف پریزنٹر کے طور پر کام کر چکی ہیں۔مس مادیرا مارچ 2012 سے بی بی سی نیوز چینل اور بی بی سی ورلڈ نیوز کی چیف پریزنٹر کے طور پر کام کر رہی ہیں اور بی بی سی ون کے نیٹ ورک نیوز بلیٹن پر بھی آ چکی ہیں۔مس کروکسال نے اکتوبر 1991 میں بی بی سی میں شمولیت اختیار کی اور 2001 سے بی بی سی نیوز چینل اور بی بی سی ورلڈ نیوز کی چیف پریزنٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں، جبکہ وہ بی بی سی ون کے نیٹ ورک نیوز بلیٹن پر بھی نظر آئی ہیں۔