خاتون کو ہسپتال لے جاتے وقت ایمبولینس میں بچے کی پیدائش

0
34

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خاتون کو ہسپتال لے جاتے وقت ایمبولینس میں بچے کی پیدائش ہوئی ہے

لکی مروت میں ریسکیو1122 ایمبولینس میں نومولود بچے نے جنم لیا۔غوری والا ضلع بنوں کی رہائشی خاتون کو ڈیلیوری کے لیے رکشہ میں نورنگ لے جارہا تھا۔حالات کو دیکھتے ہوئے ریسکیو سٹیشن 33 نورنگ کی ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن (صاحبہ بی بی) نے اپنے پیشہ وارانہ تجربے کو بروکار لاتے ہوئے TMA آفس نورنگ کے ساتھ ایمبولینس میں ہی خاتون کی ڈیلیوری کردی۔ ریسکیو ایمبولینس میں ڈیلیوری کیٹ اور دیگر سامان موجود ہے جسے استعمال کیا گیا ریسکیو اہلکار صاحبہ بی بی کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی مرہون منت زچہ و بچہ بالکل ٹھیک ہے.

ایسا ہی ایک واقعہ نوشہرہ میں بھی پیش آ چکا ہے،ریسکیو1122 نوشہرہ کے مطابق اکوڑہ خٹک کی رہائشی خاتون زوجہ زین العابدین عمر 24 سال کو ڈیلیوری کے لیے ریسکیو ایمبولینس میں ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا خاتون کی حالات کو دیکھتے ہوئے ریسکیو ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن (شمع گل) نے اپنے پیشہ وارانہ تجربے کو بروکار لاتے ہوئے قاضی حسین احمد ہسپتال گیٹ کے قریب ہی ایمبولینس میں خاتون کی ڈیلیوری کردی-

قبل ازیں رواں برس ماہ فروری میں خیبر پخونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں ایمبولینس میں بچے کی پیدائش ہوئی ہے ریسکیو1122 کی ایمبولینس میں نومولود بچے نے جنم لیا،کوہاٹ روڈ کی رہائشی خاتون کو ڈیلیوری کے لیے ریسکیو ایمبولینس میں ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا،ریسکیو1122 کے ترجمان کے مطابق حالات کو دیکھتے ہوئے گھر والوں کی اجازت اور موجودگی میں ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشن نے پیشہ وارانہ انداز میں ایمبولینس میں ہی خاتون کی ڈیلیوری کردی،

کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان

لاک ڈاؤن ہے تو کیا ہوا،شادی نہیں رک سکتی، دولہا دلہن نے ماسک پہن کے کر لی شادی

کوئی بھوکا نہ سوئے، مودی کے احمد آباد گجرات کے مندروں میں مسلمانوں نے کیا راشن تقسیم

خواجہ سراؤں نے دوستی کے بہانے نشہ دے کر نوجوان کا عضو خاص کاٹ دیا

غیرت کے نام پر جوڑا قتل،ورثا کا معاملہ دبانے کے بعد بھی پولیس کا ایکشن، 25 گرفتار

وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں رینجرز تعینات

اسلام آباد میں جرائم میں اضافہ، ڈاکو ایمبولینس گاڑی چھین کر فرار

یہ ہے بدلتا پنجاب، ریسکیو 1122 کی ایمبولینس میں بچے کی پیدائش

 

Leave a reply