خواجہ آصف کا بہت احترام لیکن ان کی زبان آگ اگلتی ہے،شیر افضل مروت

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پی ٹی آئی رکن شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ یہاں ہر وقت ایسا ماحول ہوتا جیسے سوتنیں لڑ رہی ہیں ،
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کیلئے کبھی کوئی مثبت بات نہیں کی ،میڈیا مذاکرات کی بات کرتا ہے اور یہاں کہتے ہیں مذاکرات نہیں ہورہے ،قوم کے سامنے جھوٹ بولا جاتا ہے،سیاستدانوں میں ٹی او آرز طے ہی نہیں کیے جاتے ،خواجہ آصف کا بہت احترام ہے لیکن ان کی زبان بھی آگ اگلتی ہے ،میں گلہ کرتا ہوں لوگ مرے لیکن وزیر اطلاعات نے غلط بیانی کی ،کیا ممکن نہیں کہ ٹی او آرز اور مسائل کے حل کیلئے ایک کمیٹی بنائیں ،عوام کے مسائل کے ادراک کیلئے یہاں بھیجا ہے،ہمارے علاقوں میں طالبان نے قبضہ کیا ہے
کل خواجہ صاحب نے کہا کہ پی ٹی آئی کو پہل کرنا پڑے گی ،کیا رانا ثناء اللہ حکومت کے باضابطہ موقف سے ہمیں آگاہ کریں گے ،اس کے بعد اسٹیبلشمنٹ سے بھی بات ہوسکتی ہے
جب تک حکومت اور اپوزیشن میں ڈائلاگ نہیں ہوگا یہ سسٹم نہیں چل سکتا ،رانا ثناء اللہ
ن لیگی رہنما، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پانچ چھ ہفتے قبل وزیر اعظم ایوان میں آئے تو اپوزیشن سے ہاتھ ملایا،وزیر اعظم نے کہا کہ ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں ،اس کے بعد عمر ایوب نے جو جواب دیا وہ شیر افضل مروت کو معلوم ہوگا ،پچیس نومبر کی رات بھی مذاکرات جیل میں رسائی دی گئی ،اس وقت بھی نہیں تسلیم کیا گیا ،جن کی بھی جان گئی دونوں طرف سے افسوس ہونا چاہیے تھا ،جب تک حکومت اور اپوزیشن ڈائلاگ نہیں ہوگا یہ سسٹم نہیں چل سکتا ،یہ بات اس وقت بھی کہتے تھے جب کہا گیا چھوڑیں گے نہیں ،کہا گیا کمیٹی بنائی ہے جس کا دل چاہے بات کر لے ،سپیکر نے ہمیشہ غیر جانبداری کو برقرار رکھا ،پی ٹی آئی کی کمیٹی حکومت کو پیغام دینے کیلئے بتائیں کہ یہ کمیٹی ہے اور ہم سیاسی مذاکرات کرنا چاہتے ہیں ،ہم بھی اس کیلئے کوشش کریں گے ،مجھے امید ہے کہ اس کا کوئی نہ کوئی نتیجہ ضرور نکلے گا
رکن قومی اسمبلی پاکستان تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ ہم وہ بدقسمت قوم ہیں کہ آج تک ہوش کے ناخن نہیں لیے ،ایک وزیر اعظم کو شہید کیا گیا دوسرا پانچ سو دنوں سے قید میں ہے ،سیاستدان بات کرتا ہے گولی نہیں مارتا ،پاکستان ایک سیاستدان نے بغیر بندوق کے حاصل کیا تھا ،غفار خان اور ولی خان کو عزت دیتا ہوں،
ہمیں سلیکٹڈ کہا گیا لیکن ہاتھوں پر کسی کا خون نہیں ہے ،وزیر اطلاعات ہمارے کارکنان کے گھروں پر میرے ساتھ جائیں ،رینجرز اور پولیس کے گھروں پر آپ کے ساتھ جانے کو تیار ہوں ،ہمارا ایک مطالبہ ہے ڈی چوک کا انصاف چاہیے ،ایک دن عمران خان بھی جیل سے نکل آئے گا ،آپ نے مجھ پر غداری اور دہشت گردی کا مقدمہ قائم کیا.
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بیٹھیں،وزیر قانون
وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مولانا فضل الرحمٰن سے بات چیت پر تیار ہے،وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بیٹھیں،مولانا فضل الرحمٰن سے میرا اور میرے قائد کا احترام کا رشتہ ہے، 26 ویں ترمیم کے ساتھ اس بل کو دونوں ایوانوں نے پاس کیا، آئین کا آرٹیکل پچاس پارلیمنٹ کی تعریف کرتا ہے، صدرِ مملکت اس ایوان کا حصہ ہیں، کوئی بھی قانون سازی صدرِ مملکت کے دستخط کے بغیر مکمل نہیں ہوتی، آرٹیکل 75 کہتا ہے کہ صدر 10دن کے اندر منظوری دیتا ہے یا پھر مجلس شوریٰ کو واپس بھیجتے ہیں، جب صدر بل واپس کرتا ہے تو آئین کے مطابق بل کو مشترکہ اجلاس میں رکھا جاتا ہے، مشترکہ اجلاس میں بل ترامیم کے ساتھ یا ترامیم کے بغیر پاس ہو جاتا ہے، بل کو اسی شکل میں یا ترمیم کے ساتھ جو بھی صورت ہو مشترکہ اجلاس سے منظور کرنا ہو گا۔
اسحاق ڈار ڈی ایٹ سمٹ میں شرکت کے لئے مصر پہنچ گئے
سخت زبان استعمال کروگے تو میں بھی سخت زبان استعمال کرونگا۔خواجہ آصف
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کا گنڈا پور کیخلاف اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج