بچوں و خواتین سے زیادتی کی روک تھام کے لئے کمیٹی کا اجلاس، اہم فیصلے

0
28

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر قانون فروغ نسیم کی زیر صدارت اجلاس ہوا

اجلاس میں اینٹی ریپ قوانین کے نفاذ کے لیے صوبوں کو ہدایت کر دی گئی ،وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ ملک میں اینٹی ریپ کرائسز سیلز کے لیے اسپتالوں کی نشاندہی کی جائے، اینٹی ریپ کرائسز سیل کی سربراہی کے لیے کمشنر یا ڈپٹی کمشنر کو نامزد کیا جائے،تمام صوبے ایک فوکل پرسن بھی نامزد کریں، اینٹی ریپ کرائسز سیلز اورجے آئی ٹی کی مدد سے جنسی جرائم پرقابو پایا جا سکے گا،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم جے آئی ٹی کی سر براہی ڈی پی او کرے گا،صوبے مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں بنانے پر بھی کام شروع کر دیں،جے آئی ٹی میں خاتون پولیس افسر بھی شامل ہوں گی، معاملے پر کسی بھی صوبے کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی،

پنجاب کے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ڈی ایچ کیو اسپتالوں کو منتخب کیا گیا ہے،جلد قانون کا نفاذ ہوگا،ملیکہ بخاری نے کہا کہ اینٹی ریپ قوانین کے موثر نفاذ میں مدد کے لیے صوبوں کا دورہ کروں گی،

وفاقی وزیر قانون نے کمیٹی ارکان کی طرف سے جامع تجاویز فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ تجاویز خواتین اور بچوں کے خلاف زیادتی کے واقعات میں کمی لانے میں معاون ثابت ہوں گی کمیٹی ارکان نے عصمت دری اور جنسی جرائم کی بہتر انداز میں روک تھام کے حوالے سے قانونی معاملات، طبی معائنہ کا طریقہ کار، جنسی زیادتی کا شکار افراد کی دیکھ بھال ، متاثرہ افراد پر لگنے والے الزامات اور دیگر معاشرتی مسائل کے حوالے سے تجاویز پیش کیں وزارت قانون مذکورہ قانون کو حقیقی معنوں میں عملدرآمد کے لئے پوری طرح کوشاں ہے

آرڈیننس کے تحت خواتین اور بچوں سے زیادتی کے معاملات کو جلد نمٹانے میں مدد ملے گی۔ جنسی زیادتی کے ملزمان کے جلد ٹرائل اور کیسز نمٹانے کیلئے اسپیشل کورٹس قائم کیے جائیں گے ،خصوصی عدالتیں 4 ماہ کے اندر جنسی زیادتی کے کیسز کو نمٹائیں گی آرڈیننس کے تحت وزیراعظم انسدادِ جنسی زیادتی کرائسز سیلز کا قیام عمل میں لائیں گے

کرائسزسیل 6 گھنٹے کے اندر اندر میڈیکو لیگل معائنہ کرانے کا مجاز ہو گا،نادرا کی مدد سے قومی سطح پر جنسی زیادتی کے مجرمان کا رجسٹر تیار کیا جائے گا آرڈیننس کے تحت متاثرین کی شناخت ظاہر کرنے پر پابندی اور قابلِ سزا جرم قراردیا گیا ہے،

Leave a reply