خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کے اندر سے عمران خان کے خلاف سازش کا دعویٰ کر دیا، قومی اسمبلی میں گرما گرمی

0
21

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے اندر سے بعض لوگ عمران خان کو ہٹانا چاہتے ہیں سپیکر صاحب کو اس کا علم ہے. ادھر شمالی وزیرستان کے معاملہ پر قومی اسمبلی میں زبردست گرما گرمی ہوئی ہے جس پر اپوزیشن نے کاروائی کا بائیکاٹ کر دیا.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت اجلاس میں‌ خواجہ آصف نے کہاکہ خیبر پی کے کراچی اور گوادر تک ہمارے مسائل حل نہیں‌ہو رہے. بلوچستان میں‌ مسلسل انتشار کی کیفیت ہے اور آئے دن دہشت گردی کی وارداتیں‌ہو رہی ہیں. سرحد پار دہشت گرد بیٹھے ہیں. کمزوریوں‌ پر قابو نہ پایا گیا تو ملکی سلامتی کیلئے خطرناک ہو گیا. ہم نے مشرقی پاکستان میں‌بھی غلطیاں‌کیں، فاٹا سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہوا ہے. ہمیں‌ فاٹا کو قومی دھارے میں‌لانا چاہیے. چند روز قبل ایک متفقہ آئینی ترمیم کو منظور کیا گیا جو نجی بل تھا، افسوس کچھ عناصر اب سینیٹ سے اس بل کی متفقہ منظوری نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کا موجودہ وزیر خزانہ پی پی اور مشرف دور میں‌ بھی رہا ہے. پی ٹی آئی کو بندے لیز پر لینا پڑ رہے ہیں انہیں‌کوئی نیا بندہ نہیں‌ ملتا. ہماری معیشت پراور اسٹیٹ بنک میں آئی ایم ایف کے لوگ بیٹھ گئے ہیں. معیشت چلانے والوں‌ کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں. ہماری معاشی آزادی پر سمجھوتہ کیا جارہا ہے.

خواجہ آصف کی شمالی وزیر ستان سے متعلق تقریر پر تحریک انصاف حکومت کے وفاقی وزیر مراد سعید نے دھواں‌دھار خطاب کیا اور کہا ہے کہ محمود اچکزئی اور محسن داوڑ تو سرحد پر خاردار تاریں لگانے کے خلاف تھے. را اور این ڈی ایس یہاں‌دہشت گردی کر رہی ہے. یہ لوگ نہیں چاہتے تھے ہماری سرحدیں محفوظ ہوں. محسن داوڑ جواب دیں کہ ان کا افغان ایجنسی این ڈی ایس سے کیا تعلق ہے ورنہ میں‌انہیں‌خود بے نقاب کردوں گا۔ پاک فوج کو گالیاں دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ وفاقی وزیر مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ نے زبردست ہنگامہ آرائی کی اور ایوان سے واک آؤٹ‌کر دیا.

یاد رہے کہ پارلیمنٹ‌ میں‌ خواجہ آصف کی طرف سے پی ٹی آئی کے اندر سے عمران خان کو ہٹانے کی خبر سے متعلق سپیکر صاحب کے اس حوالہ سے معلومات رکھنے کی بات کرنے پر سپیکر نے مسکراتے ہوئے کہاکہ انہیں‌ اس کا کچھ معلوم نہیں‌ہے.

Leave a reply