خواجہ برادران کیس میں نیب نے کیا غلطی کی؟ عدالت میں دلائل

0
28

خواجہ برادران کی بریت کی درخواست پر عدالت میں سماعت جاری ہے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت لاہور میں خواجہ برادران بریت کی درخواست پرسماعت شروع ہو گئی ہے ، جیل حکام نے خواجہ برادران کو احتساب عدالت پہنچا دیا ہے، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، پولیس  کی بھاری نفری تعینات ہے، ن لیگی کارکنان کو عدالت میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی.

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن کیس کی سماعت کر رہے ہیں.خواجہ برادران کے وکیل اشتر اوصاف کے بریت کی درخواست پردلائل جاری ہیں.

خواجہ برادران کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ برادران کے خلاف نیب حکام نے ریفرنس حقائق کے برعکس دائر کیا،ایس ای سی پی،کمپنی ایکٹ کا جائزہ لینے کے بعد ریفرنس فائل نہیں کیا گیا،کمپنی ایکٹ 2017 کے مطابق یہ ریفرنس نیب کے حدود میں نہیں آتا ،کیا چیرمین نیب نے قانون کا جائزہ لینے کے بعد یہ کیس دائر کروایا،دیکھنا یہ ہے کہ نیب ایسے معاملات میں مداخلت کر بھی سکتا ہے یا نہیں ،اگر نہیں کر سکتا تو پھر یہ نیب کی غلطی ہے جسے اب چھپانا چاہتا ہے ، ہمیں ایک پروسیس کے ساتھ چلتے ہوئے ٹرائل کی طرف جانا ہے،قانون کےمطابق ہرملزم کوشفاف ٹرائل اوردفاع کاحق حاصل ہے

 

بے قصور ہوں، فرد جرم ختم کی جائے، سعد رفیق کی عدالت سے استدعا

واضح رہے کہ 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ خواجہ برادران کو پیراگون  ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

قطری خط کے بعد قطری ڈیل، کتنے ارب ڈالر کے عوض رہا ہو گا نواز شریف؟ اہم خبر

ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد خواجہ سلمان رفیق بھی ہوئے بیمار

خواجہ برادران کی جانب سے نیب کا دائرہ اختیار چیلنج

Leave a reply