آسٹریلیا کی ٹیم بھی آ رہی لیکن جو دوائی لینے لندن گیا وہ واپس نہیں آیا،سینیٹ میں خطاب

0
37

آسٹریلیا کی ٹیم بھی آ رہی لیکن جو دوائی لینے لندن گیا وہ واپس نہیں آیا،سینیٹ میں خطاب
ڈپٹی چیئرمین مرزا آفریدی کی صدارت میں سینیٹ کا اجلاس ہوا

سینیٹر مشتاق احمد نے وزرا کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی کیا، اور کہا کہ ہم یہاں فارغ بیٹھے ہیں جو وزرا ایوان میں نہیں آتے، سینیٹ اجلاس ہوا تو اپوزیشن نے سینیٹ سے واک آوٹ کر لیا .اپویشن کی عدم موجودگی میں سینیٹ کا اجلاس جاری رہا سینیٹ اجلاس میں حکومت کے صرف 13 سینٹرز موجود تھے ،سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ جب کھڑا ہوتا ہوں مختصر کا لفظ میں سنتا ہوں،یہاں عوام کے پیسوں سے اجلاس چل رہا ہے ،دس منٹ اجلاس کو نہیں ہوئے اور کورم کی نشاندہی کردی گئی اتنا خرچہ ہوتا ہے اور اپوزیشن اجلاس چلنے نہیں دیتی، جب ایماندار تھانیدار آجاتا ہے تو سارے چور اکٹھے ہوجاتے ہیں،

سینیٹر فیصل جاوید کی طویل تقریر،سیف اللہ آبڑو اور دنیش کمار نے بات کے لیے ٹائم نہ ملنے پر ایوان میں احتجاج کیا ،سینیٹر اعجازچودھری نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ افواج کی قربانیوں کی وجہ سے پاکستان محفوظ ہے، وزیراعظم نے کابینہ کا اجلاس دورہ بلوچستا ن کے باعث موخر کردیا

سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ اپوزیشن ارکان ایوان کے اجلاسوں کا ٹی اے ڈی اے لے کر بھاگ جاتے ہیں اپنا غصہ گھر رکھ کر آیا کریں ایوان اصول اور قاعدے قانون کے مطابق ہی چلے گا قانون اور رولز کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی ایوان میں نہیں آ سکتے اپوزیشن ارکان کا ان کی ایوان میں موجودگی کے حوالے مطالبہ درست نہیں ہے وقفہ سوالات میں وزراء یہاں موجود ہوتے ہیں اور حکومت جوابدہ ہوتی ہے، اپوزیشن ارکان نے کارروائی میں حصہ لینے کی بجائے پارلیمان کا وقت اور قوم کے پیسے کا ضیاع کر رہے ہیں، انہیں باہر دھوپ سینکنے کی جلدی ہوتی ہے، اپوزیشن کی کوشش کے باوجود دوبارہ کورم کی نشاندہی کے باوجود حکومتی ارکان اور اتحادیوں نے انہیں پھر شکست دی ہے، ہم ان سینیٹرز کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جو اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں، آج کل خوابوں کی سیاست چل رہی ہے اور ایک دوسرے کو کھانے کی دعوتیں دی جا رہی ہیں، یہ قوم کے ساتھ مذاق کر رہے ہیں، عمران خان نے جو پہلے دن سے پیشگوئی کی تھی وہ وقت کے ساتھ ساتھ صحیح ثابت ہوتی جا رہی ہے۔

ایوان بالا کے اجلاس میں اپوزیشن کے واک آؤٹ کرنے پر وفاقی وزیر مراد سعید کا کہنا تھا کہ وزرا پوری تیاری کر کے آتے ہیں، ہم اپوزیشن میں تھے تو ان کے وزرا جواب دینے کے لئے موجود نہیں ہوتے تھے جب بھی ملک میں پانچ عشروں کے بعد ڈیموں کی تعمیر غربت کے خاتمے کے کئے احساس پروگرام جیسے اقدامات، صحت انصاف کارڈ اور عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی باتیں کی جاتی ہیں تو اپوزیشن صرف سڑکیں بنانے کی بات ہی کرتی ہے اس کے علاوہ ان کے پاس کچھ نہیں. (ن) لیگ نے پہلے تین سال میں 947 کلومیٹر سڑکیں بنائیں، تحریک انصاف نے اپنے تین سال میں 2032 کلومیٹر طویل سڑکیں بنائی ہیں (ن) لیگ نے اپنے تین سال میں 1303 کلومیٹر سڑکوں کی منصوبہ بندی کی جبکہ ہمارے دور میں 7889 کلومیٹرز سڑکوں کی منصوبہ بندی کی گئی نواز شریف ہمیشہ وزارت مواصلات اپنے پاس رکھتے تھے، انہوں نے سڑکوں کے پیسوں سے ہی لندن میں جائیدادیں بنائیں۔ مراد سعید نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں این ایچ اے کے ریونیو میں 103 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے ملک میں پی ایس ایل ہو رہا ہے، آسٹریلیا کی ٹیم بھی آ رہی ہے لیکن جو دوائی لینے لندن گیا تھا وہ واپس نہیں آیا

سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں نے بھی میڈیا سے گفتگو کی ہے، سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ وقفہ سوالات وزراء کے لئے جواب دینے کا احسن موقع ہوتا ہے۔ یہاں ایک وزیر ہر سوال کا جواب دیتا ہے۔ حکومت وقفہ سوالات کو بے معنی کر رہی۔ اگر حکومت نے ایسا کرنا ہے تو اپویشن ہرگز ان کے ساتھ نہیں بیٹھے گی

سینیٹ کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے

کشمیر متنازعہ علاقہ، بھارت فوج بھیج سکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں؟ سراج الحق

تمام پارلیمانی فورموں پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، یوم یکجہتی کشمیر پر وزیر داخلہ کا پیغام

یوم یکجہتی کشمیر، وزیراعظم عمران خان نے جاری کیا کشمیریوں کیلئے خصوصی پیغام

یوم یکجہتی کشمیر، سینیٹ کا ایک اجلاس کشمیر میں منعقد کرنے کا فیصلہ

سینیٹ اجلاس،ہندو خاتون رکن نے کی صدارت ،کشمیریوں سے یکجہتی کی قرارداد منظور

چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن پھر متحد

Leave a reply