خون کی کمی پورا کرنے کے قدرتی طریقے

0
89

خون کی کمی پورا کرنے کے قدرتی طریقے
خون انسانی جسم میں ٹرانسپورٹ پروٹیکشن اور ریگولیشن جیسے تین اہم کام سرانجام دیتا ہے اور جسم میں خون کی کمی انسانی جن کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے ہیموگلوبن ایک پروٹین ہے جو خون کے سرخ ذرات میں پائی جاتی ہے اور خون کے سرخ ذرات کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ جسم کے تمام اعضا تک آکسیجن کو پہنچائے اور جسم سے سرخ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو وصول کر کے خارج کرے
ہیمو گلوبن کی کمی کی علامات
اگر جسم میں ہیموگلوبن کی کمی ہے تو مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہوتی ہیں جس میں دل کی دھڑکن کا تیز ہو جانا مسوڑھوں اور جلد کا پھیکا پڑ جانا شدید تھکاوٹ محسوس ہونا اور سُستی اور کاہلی کا چھائے رہنا پٹھوں کا کمزور پڑ جانا سر میں بار بار درد کا ہونا وغیرہ
ہیموگلوبن کی کمی پورا کرنے کے طریقے
ہم اپنے جسم میں ہیموگلوبن کی کمی کو مندرجہ ذیل طریقوں سے پورا کر سکتے ہیں
زیادہ آئرن والے کھانے
ہیمو گلوبن کی کمی کےشکار افراد زیادہ آئرن والے کھانے کھانے سے اس کمی کو پورا کر سکتے ہیں آئرن ہمارے جسم میں ہیموگلوبن کی مقدار بڑھانے کے ساتھ ساتھ خون کے سرخ ذرات میں بھی اضافہ کرتا ہے گوشت مچھلی انڈے خشک میوہ جات خاص طور پر کھجور اور انجیر بروکلی سبز پتوں والے کھانے جیسے ساگ اور پالک سبز لوبیا السی اور مونگ پھلی کا مکھن وغیرہ ایسے کھانے ہیں جو آئرن سے بھر پور ہوتے ہیں

گُردوں کے امراض جدید تحقیق کی روشنی میں


فولیٹ والے کھانے
فولیٹ وٹامن بی کی ایک قسم ہے جو ہمارے جسم میں ہیموگلوبن کی۔مقدار بڑھانے میں انتہائی اہم کردار سر انجام دیتی ہے اور اگر ہم اپنے کھانوں میں ایسے کھانے نہیں کھا رہے جو فولہٹ سے بھر پور ہوں تو جہاں اینیمیا جیسی بیماری کا شکار ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں وہاں فولیٹ کی کمی خون کے سرخ ذرات کو میچور نہیں ہونے دیتی گائے کا گوشت پالک چاول مونگ پھلی سرخ لوبیا وغیرہ ایسے کھانے ہیں جو فولیٹ سے بھر پور ہوتے ہیں ان کھانوں کے علاوہ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے فولیٹ سپلیمنٹ بھی استعمال کر سکتے ہیں
آئرن جذب کرنے کی صلاحیت بڑھانے والی غذائیں
خون کی کمی کو پورا کرنے کے لیے جہاں زیادہ آئرن کھانے کھانا ضروری ہے وہاں ایسے کھانے بھی ضروری ہیں جو جسم میں آئرن کوجذب کرنے کی۔صلاحیت کو بڑھاتے ہیں وٹامن سی سے بھر پور کھانے جیسے کینو مالٹا مسمی امرود سبز پتوں والی سبزیاں وغیرہ ہمارے جسم میں آئرن جذ ب کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ ایسے کھانے جو وٹامن اے اور پیٹا کیروٹین سے بھر پور ہوتے ہیں وہ بھی جسم کے اندر آئرن کو جذب کرنے اور استعمال کرنے کی۔صلاحیت پیدا کرتے ہیں وٹامن اے مچھلی گردوں کدو شکر قندی اور کیلے وغیرہ کھانے سے حاصل کر سکتے ہیں اور ایسی سبزیاں اور پھل جن کا رنگ سرخ پیلا اور مالٹا ہو ان سے بیٹا کیروٹین حاصل کی جاسکتی ہے جیسے گاجر حلوہ کدو شکر قندی آم وغیرہ اس کے علاوہ وٹامن اے کی کمی وٹامن اے کے سپلیمنٹ کھانے سے بھی پوری کی جا سکتی ہے یاد رکھیں وٹامن اے کی زیادہ مقدار استعمال کرنا خطرناک ہو سکتا ہے

کھانسی کے علاج کا انتہائی مجرب گھریلو نسخہ


ہیمو گلوبن کی کمی کی وجوہات
ایسے افراد جن کے خون میں ہیمو گلوبن کی کمی پیدا ہوتی ہے وہ اینیمیا کا شکار ہو جاتے ہیں اورعام طور پر اینیمیا پیدا ہونے کی کی مندرجہ۔ذیل۔وجوہات ہوتی ہیں جن میں آئرن وٹامن بی بارہ اور فولیٹ کی کمی چوٹ لگنے یا کسی دوسری وجہ سے زیادہ خون کا بہہ جانا کہنسر گردوں میں خرابی جگر میں خرابی ہارمونز کی کمی تھیلسیما جو خون میں ہیمو گلوبن پیدا ہونے سے روکتی ہے اور ایسی بیماریاں جو خون کے سرخ ذرات اور ہیموگلوبن پیدانہیں ہونے دیتی ہیمو گلوبن کی کمی تمباکو نوشی پھیپھڑوں میں خرابی جلد کے جل جانےاور بہت زیادہ ورزش کرنے سےبھی پیدا ہو سکتی ہے خون کی کمی کھانوں کے علاوہ سپلیمنٹ کھانے سے بھی پوری کی۔جا سکتی ہے جس کے لیے کسی ڈاکٹر س

Leave a reply