خود اعتمادی تحریر : عمر خان
خدا کی قدرت ہے کہ اُس نے ایک بہت بڑی دنیا بنائی۔ اس دنیا میں ہر رنگ اور نسل کی مخلوق تخلیق کی۔ سبحان اللّٰہ اسکی قدرت پر کہ ایک واحد ذات کی تخلیق ہونے کے باوجود انسان نہ صرف رنگ کے لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف ہے بلکہ انسان کی انفرادی خصوصیات بھی ایک دوسرے سے بلکل مختلف ہیں۔
پھر میں سوچتا ہوں کہ ہم میں یہ تنازعات کیوں پائے جاتے ہیں؟کیوں ہمارے دل و دماغ خود کو دوسروں سے مختلف اور بہترین تصور کرنے سے قاصر ہیں؟
اسکی سب سے بڑی وجہ خود اعتمادی کی کمی ہے۔ جیسے انسان کے اندر لمحیات کی کمی اسے لاغر کر دیتی ہے بلکل ویسے ہی خود اعتمادی کی کمی انسان کے دماغ کو دیمک کی طرح چاٹنا شروع کر دیتی ہے۔
کیوں انسانی عقل اشرف المخلوقات کا لقب بھول جاتی ہے؟کیوں ہم ہمیشہ دوسروں کی پیروری اور دوسروں کو کاپی کرنے کو ترجیح دیتے ہیں؟
صرف اور صرف ہمیں اعتماد نہیں اپنی آپ پر۔ سنو: جو اُس شخص نے کیا وہ ہم بھی کر سکتے ہیں۔ جو کامیابیاں اُس کو میسر ہیں وہ ہمیں بھی میسر ہو سکتیں ہیں بلکہ ہم اس سے بہتر پا سکتے ہیں کیونکہ ہم اس کے قابل ہیں۔ لیکن اس قابلیت کو پہچاننے میں جو رکاوٹ ہے وہ خود اعتمادی کی کمی ہے۔
کچھ کرنے سے پہلے ہی ہار مان جانا کہاں کی عقل مندی ہے؟
منزل کا راستہ تلاش کرنے سے پہلے ہی سواری کی تلاش کرو گے تو کامیابی کا راستہ کٹھن ترین ہو گا۔ خود اعتماد شخص ہمیشہ خود کی صلاحیتوں پر انحصار کرتا ہے.
بے اعتماد شخص کی مثال اس پرندے کی سی ہے جو کسی کی قید میں رہنے کو خود کی آزادی سمجھتا ہے۔ اور اسی پنجرے کو آسمان میں لے اُڑنے کے خواب دیکھتا ہے۔
جب انسان خود کی صلاحیتوں کو پہچاننا اور خود کو تراش کر ایک بہترین انسان بنانے کی طرف متوجہ ہو گا تو مجھے اُمید کہ آنے والی نسلیں اتنی خود اعتماد ہوں گی کہ وہ اپنی منزلیں خود بنا سکیں گیں.
(ان شاءاللّٰہ )
مجھے فخر ہے کہ میرے اندر خود اعتمادی کی صلاحیت موجود ہے۔ میں پُر اعتماد شخص ہوں خود کو پہچانتا ہوں اپنی کامیابیوں کا امیدوار ہوں۔ غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنے والا شخص ہوں۔
کیا آپ ایک پُر اعتماد شخص ہیں؟؟خود کا تجزیہ کریں سوال کریں اپنے نفس سے اور خود کو آنے والی نسلوں کے لئیے مثال بنائیں.
@U4_Umer_